صنعاء(نیٹ نیوز)یمنی سرکاری اور انسانی حقوق کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران نواز حوثی ملیشیا کے حملوں اور بارودی سرنگوں نے دو الگ الگ واقعات میں الحدیدہ اور تعز گورنریوں میں 11 بچے جاں بحق یا زخمی ہوئے۔ میون ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے بیان میں کہا کہ ان بچوں کو مارٹر گولوں سے مویشی چراتے وقت نشانہ بنایا گیا حوثیوں کی جانب سے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے ان ہولناک خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ادھرالحدیدہ گورنری کے ضلع حیس کے رہائشیوں پر حملے کی انسانی حقوق کی مذمت چند گھنٹے بعد حکومتی بیان میں کہا گیا تھا کہ شوکان میں حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں ایک بچہ ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر عبد الجبار الصراری نے بتایا کہ 15 سالہ بچہ عرفات عبدہ غالب حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں اس وقت ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے جب وہ بھیڑ بکریاں چرا رہے تھے۔
یہ واقعہ تعز کے ایک دیہی علاقے الشعب الاحمر کے علاقے میں پیش آیا۔دریں اثنا یمن میں سعودی مائن کلیئرنس پروجیکٹ (مسام)نے اطلاع دی ہے کہ اس کی ٹیموں نے متعدد آزاد گورنریوں میں دہشت گرد حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی 4,899 بارودی سرنگیں، میزائل اور غیر دھماکہ خیز آلات کو ہٹا دیا ہے۔ مسام کی طرف سے کی گئی صفائی مہم کے دوران جون میں 752,681 مربع میٹر کے علاقے کو صاف کیا گیا۔