راولپنڈی ؍اوباڑو؍ کشمور(مانیٹرنگ ڈیسک)دو صوبوں کی پولیس سے بے خوف کچے کے ڈاکوؤں نے تاوان نہ دینے پر 3مغوی قتل کردیے۔سستی کار خریدنے کیلیے اوباڑو پہنچنے والے پنڈی کا ٹیکسی ڈرائیور ارشد محموبھی شامل ہے،جو 5بچوں کا باپ ہے۔ڈاکوؤں نے ٹیکسی ڈرائیور کو اغوا کرکے کچے میں رکھا اور اس کی بہن کو فون کرکے 2 کروڑ روپے تاوان مانگا لیکن تاوان نہ دیے جانے پر اسے قتل کردیا، مقتول ٹیکسی ڈرائیور ارشد محمود کی لاش ملی تو اسے کتوں نے بھنبھوڑا ہوا تھا۔ڈاکوؤں نے ٹیکسی ڈرائیور کی لاش ماچھکہ میں پھینک دی،کشمورتھانے کے ایس ایچ او سمیت 3 افسران کو بھی ڈاکوئوں نے اغواکرلیا۔پولیس ذرائع کے مطابق 2 ہفتوں کے دوران ڈاکو تاوان نہ دینے پر تین مغوی شہریوں کو قتل کرچکے ہیں۔ اس واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب مقصود الحسن نے کہا کہ کچے کے ایریا کو کنٹرول کرنے اور ڈاکوؤں کی سرکوبی کے لیے سندھ پولیس سے مستقل رابطے میں رہتے ہیں، سندھ پولیس کے اعتراض پر ہم ماچھکہ کے ایریا میں پولیس چوکی قائم کر رہے ہیں، یہ فیصلہ حال ہی میں ڈی پی او رحیم یار خان اور ڈی پی او گھوٹکی کے درمیان ایک اجلاس میں طے ہوا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کا شکار ہونے والے زیادہ افراد ہنی ٹریپ کا نشانہ بنتے ہیں جن کی روک تھام بہت مشکل ہے، یہ سادہ لوح انسان اپنے گھر والوں کو بتائے بغیر ڈاکوؤں کے چنگل میں آسانی سے پھنس جاتے ہیں۔ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ جب ہمیں سندھ میں کوئی لاجسٹک سپورٹ درکار ہوتی ہے تو وہاں کی انتظامیہ ہماری مدد کرتی ہے اور جب سندھ کو پنجاب کے ایریا میں کوئی لاجسٹک سپورٹ درکار ہوتی ہے تو ہم انہیں فراہم کرتے ہیں۔ادھرڈاکوؤں نے تھانہ کشمور کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو دو پولیس اہلکاروں سمیت اغوا کر لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او اغوا کیے گئے ایک بچے کی بازیابی کیلئے کچے کے علاقے میں گئے تھے۔