راولپنڈی(سٹی رپورٹر) راولپنڈی کو شدید بارشوں سے زیرآب آنے کے خطرے پر کسی بھی وقت رین ایمرجینسی کا نفاذہوسکتاہے۔لئی میں گرنے والے شہرکے 11نالے،قریبی آبادیوں کے لیے ہائی رسک صورت حال اختیارکرچکے ہیں، ضلعی انتظامیہ ابھی تک ان کی صفائی کا عمل مکمل نہیں کرسکی۔ لئی کنارے صادق آباد میں عمارت بھی خطرہ بن گئی، رتہ امرال، کٹاریاں،ٹیپو روڈ، ڈ ھوک نجو، گوالمنڈی اورضیاء الحق کالونی کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔گذشتہ روز وزیراعلی پنجاب کے مشیر برائے قانون و پارلیمانی امورکنور محمد دلشاد نے صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر کے ہمراہ اربن فلڈنگ کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات پر کسی کو قابو حاصل نہیں تاہم قبل از وقت اقدامات کے تحت ان کی تباہ کاریوں میں کسی حدتک کمی لائی سکتی ہے۔ انہوں نے صادق آباد پر نالہ لئی کے کنارے بلڈنگ کی تعمیر کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے میونسپل کارپوریشن سے اس کی رپورٹ طلب کی۔کنور محمد دلشاد نے کہا نالہ لئی پر دفعہ 144 کے نفاذ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے جس کے تحت اس کے اطراف سے تجاوزات کا خاتمہ، سالڈ ویسٹ و بلڈنگ میٹریل کی ڈمپنگ پر ایف آئی آرز دی جائیں۔ واسا و دیگر محکموں سے متوقع بارشوں اور اربن فلڈنگ کے لئے کیے گئے انتظامات پر بریفنگ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب کی روک تھام کے لئے کی جانے والی تمام سرگرمیاں محض خانہ پری نہ ہوں بلکہ وہاں کی جائیں جہاں ناگزیر ہو۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ واسا کی جانب سے نالہ لئی کی ڈیسلٹنگ کا پہلا راؤنڈ مکمل کیا جاچکا ہے۔ نالے میں گرنے والے 11 نالے جس کے باعث وہاں سیلاب کا زیادہ خطرہ رہتا ہے، ان نالوں کی صفائی کا عمل یقینی بنایا جارہا ہے تا کہ پانی کے بہاؤ میں کوئی روکاوٹ نہ آئے۔اسکے علاوہ شہر بھر میں واسا اور راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جوائنٹ ٹیم بنائی گئی ہے جو سیوریج سسٹم کو بہتر کرنے کے لئے نالیوں کی صفائی کر رہی ہے تا کہ بارش زیادہ ہونے کی صورت میں سسٹم فعال ہو اور پانی کی مناسب نکاسی کا نظام چلتا رہے۔کمشنر آفس راولپنڈی میں منعقدہ اس اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر ماجد علی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ڈاکٹر حسن وقار چیمہ، مینیجنگ ڈائریکٹر واسا تنویر خان، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر صبغت اللہ، منیجنگ ڈائریکٹر راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی رانا ساجد ودیگر متعلقہ افسران کی بڑی تعداد نے شر کت کی۔صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ اپنا الرٹ سسٹم اپ ڈیٹ رکھیں اور لوگوں کو صورتحال سے بروقت آگاہ رکھا جائے۔ واسا کی مشینری بھی سڑ کوں اور گلیوں کو کلئیر رکھے تا کہ کہیں بھی پانی جمع ہو کر معمولات زندگی کو متاثر نہ کرنے پائے۔ اسکے علاوہ دیگر علاقے جہاں سیلاب سے متاثر ہونے کے خطرات زیادہ ہیں جیسا کہ رتہ امرال، کٹاریاں،ٹیپو روڈ، ڈ ھوک نجو، گوالمنڈی اورضیاء الحق کالونی کے ایریاز ان میں خصوصی توجہ دی جائے۔اس موقع پر ایم ڈی واسا تنویر نے نالوں کی صفائی کے حوالے سے تفصیلی بر یفنگ دی اور بتایا کہ نالہ لئی میں سب سے زیادہ خطرناک گو المنڈی کا علاقہ ہے جہاں خصوصی تو جہ دی جا رہی ہے اور تمام نا لوں کی صفا ئی کا عمل یقینی بنایا گیا ہے تا کہ پانی کے بہاؤ میں کوئی روکاوٹ نہ آئے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سیلاب سے بچنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات میں تما م تر سرکاری محکمے ریسکیو عملہ اور واسا کے ساتھ بھرپور تعاون کریں خصوصا محکمہ صحت کی جانب سے ایسی ناگہانی صورتحال سے نمنٹے کے لئے مناسب طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ضر وری ہے۔واضح رہے کہ 10جولائی تک شدید بارشوں سے اربن فلڈنگ کے علاوہ دریاؤں میں بھی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری ہوچکاہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos