صدر عارف علوی نے سٹیٹ لائف انشورنس کی اپیلیں مسترد کردیں

اسلام آباد(اُمت نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سٹیٹ لائف کو انشورنس سے پہلے میڈیکل ٹیسٹوں کے بارے میں پالیسی بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی محتسب کے فیصلوں کےخلاف سٹیٹ لائف انشورنس کی دو علیحدہ علیحدہ اپیلیں مسترد کردیںاوراسٹیٹ لائف کو دو پالیسی ہولڈرز کے خاندان کے افراد کو 36 لاکھ سے زائد رقم ادا کرنے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق محمد یوسف اور عابدہ بی بی نے سٹیٹ لائف سے بالترتیب 34 لاکھ اور 2 لاکھ روپے کی لائف انشورنس پالیسیاں حاصل کی،پالیسی ہولڈرز کی وفات کے بعد لواحقین نے انشورنس کلیمز کی ادائیگی کیلئے سٹیٹ لائف سے رابطہ کیا مگر قبل از انشورنس بیماریاں چھپانے کا بہانہ بنا کر رقم ادائیگی سے انکار کردیا گیا، خاندان کے افراد نے علیحدہ طور پر وفاقی محتسب کے پاس شکایات درج کرائیں، جس نے ان کے حق میں احکامات جاری کر دیئے،سٹیٹ لائف نے صدر مملکت کو اپیل دائر کی جسے مسترد کر دیا گیا۔ یہ بھی پڑھیں: افسوسناک خبر!میچ کے دوران اہم کھلاڑی انتقال کر گیا صدر مملکت نے کہاکہ دونوں پالیسی ہولڈرز کو متعلقہ میڈیکل آفیسرز اور فیلڈ آفیسرز نے طبی طور پر فٹ قرار دیا،میڈیکل آفیسرز کے ذریعہ بیماریوں کی موجودگی کا آسانی سے پتہ لگایا جاسکتا تھا ،افسران کی خدمات پالیسیوں کے اجراسے قبل پالیسی ہولڈرز کا معائنہ کرنے کیلئے حاصل کی گئی، سٹیٹ لائف ادائیگیوں سے انکار نہیں کرسکتا کیونکہ اس کے پاس مجاز میڈیکل آفیسرز کے ذریعے مبینہ بیماریوں کا پتہ لگانے کے تمام ذرائع موجود تھے،سٹیٹ لائف نے ناقص بنیادوں پر انشورنس دعوو¿ں کو رد کرکے بدانتظامی کا ارتکاب کیا،سٹیٹ لائف انشورنس سے پہلے کی بیماریوں کے وجود کو ثابت کرنے والا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی ،سٹیٹ لائف خاندان کے افراد کو 3.68 ملین روپے ادا کرے اور میڈیکل ٹیسٹ کے حوالے سے اپنی پالیسی کو بہتر بنائے،سٹیٹ لائف مختلف بیماریوں کے بارے میں انشورنس پالیسی اور پریمیم میں خطرے کی بنیاد پر ترمیم کر کے مستقبل میں ایسی قانونی چارہ جوئی سے بچ سکتا ہے۔صدر عارف علوی نے کہاہے کہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن پالیسی ہولڈرز کو لائف انشورنس پالیسیوں کے اجراسے قبل طبی ٹیسٹوں سے متعلق اپنی پالیسی کو بہتر بنائے، سٹیٹ لائف ڈاکٹروں کا پینل تشکیل دے جو تجویز کرے کہ پاکستان میں عام بیماریاں کون سی ہیں اور پالیسی اجراسے پہلے کون سے ٹیسٹ کرائے جانے چاہئیں۔ یہ بھی پڑھیں: اہم خبر، خطرناک وبا بے قابو ہو گئی، ایمرجنسی نافذیاد رہے کہ انشورنس کمپنیوں اور شہریوں کی جانب سے صدر مملکت کو متعدد اپیلیں دائر کی گئیں کہ انشورنس کمپنیاں کلیمز کی ادائیگی سے انکار کر رہی ہیں ،انشورنس کمپنیاں قبل از انشورنس بیماری چھپانے کے الزام پر انشورنس کی رقم ادا کرنے سے انکار کر رہی تھیں، پالیسی ہولڈرز کو مجاز میڈیکل آفیسرز اور انشورنس کمپنیوں کے فیلڈ آفیسرز کی جانب سے طبی طور پر فٹ قرار دینے کے باوجود کلیمز کی ادائیگی سے انکار کیا جارہا تھا ، صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلوں کے خلاف سٹیٹ لائف انشورنس کی دو علیحدہ علیحدہ اپیلیں مسترد کردیںاوردو پالیسی ہولڈرز کے خاندان کے افراد کو 36 لاکھ سے زائد رقم ادا کرنے کی ہدایت کردی۔