پشاور: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کا مستقبل سنوارنے کا لمحہ آچکا ہے، زراعت، آئی ٹی اور معدنیات کیلیے جامع منصوبہ بنایا ہے، آج ہمارا ہمسایہ ہم سے آگے نکل گیا ہے تو قصور ہمارا ہے، ہمیں آج اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہوگا، آج ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ سر اونچا رکھنا ہے یا کشکول لے کر پھرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ مشکل معاشی حالات کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ہم نے آئی ایم ایف پروگرام خوشی سے نہیں مجبوراً قبول کیا۔
وزیراعظم نے پشاور میں فاٹا یونیورسٹی کے فیز ون کا افتتاح کر دیا، افتتاحی تقریب میں شہباز شریف نے نوجوانوں میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے، اس موقع پر گورنر و نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا بہادر لوگوں کی دھرتی ہے، یہاں کے لوگوں نے اپنے خون سے پاکستان کا دفاع کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی اس صوبے کا بڑا کردار ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزرے سال بہت مشکل تھے، پاکستان ضرور اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا، خوشحالی آئے گی، زراعت پاکستان کی معیشت کو بدل کر رکھ دے گی، ہم نے اگر بھکاری پن کا خاتمہ کرنا ہے تو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر ملا، سعودی کراؤن پرنس میرے بھائی محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سعودی لیڈر شپ نے بُرے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، اسحاق ڈار اور سپہ سالار عاصم منیر کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کا مستقبل سنوارنے کا لمحہ آچکا ہے، زراعت، آئی ٹی اور معدنیات کیلیے جامع منصوبہ بنایا ہے، آج ہمارا ہمسایہ ہم سے آگے نکل گیا ہے تو قصور ہمارا ہے، ہمیں آج اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہوگا، آج ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہاتھ اونچا رکھنا ہے یا کشکول لے کر پھرنا ہے۔