کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہےکہ بلدیاتی اداروں کے نومنتخب نمائندوں نے اقتدار سنبھال لیا،وسائل کی تقسیم کیلئے جلد اگلے پی ایف سی کا اعلان کروں گا۔ یہ بات انہوں نے منگل کو عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر 3 روزہ عرس کی اختتامی تقریب کےبعد صحافیوں سے گفتگو میں کہی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کابینہ نے ایک ماہ کے اندر پی ایف سی منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیشن بنارہے ہیں، طریقہ کار وضع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کی ڈیجیٹلائزیشن سے کے ایم سی سمیت ایک اور صوبائی محکمے سے دوہری تنخواہ والے ملازمین کی بڑی تعداد سامنے آئی ہے۔یہ جرم ہے اور قابل سزا ہے۔ ایسے ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس طرح کے پنشن کیسز بھی سامنے آئے ہیں، جن کی چھان بین کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے سرکاری نتائج موصول نہیں ہوئے۔ تبصرہ نہیں کرسکتا۔
[27 جنوری کو پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم نے ڈیجیٹل مردم شماری پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ سندھ ملک کی 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے، وزیراعظم کے سامنے مقدمہ لڑتا رہا، صوبے کیلئے کچھ حاصل کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوری آباد پاور پلانٹ کراچی کو 100 میگاواٹ سستی بجلی فراہم کررہا ہے لیکن اس کے باوجود 4 سالوں سے نیب کیس کا سامنا کررہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ کچے کے ڈاکو چیلنج بن چکے، ڈاکووں کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی اکثریت لیکر بلاول کو وزیراعظم بنائے گی۔