اسلام آباد: توشہ خانہ کیس میں وکیل شیر افضل مروت اور جج ہمایوں دلاور کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ فوجداری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،الیکشن کمیشن اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے،پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے درخواست کی کاپی عدالت میں جمع کرا دی ۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت کی کازلسٹ کینسل ہو گئی،استدعا ہے ہفتہ سماعت کیلئے مقرر کردیں، کل سارا دن ہائیکورٹ میں لگے گا۔
وکیل شیر افضل مروت اور جج ہمایوں دلاور کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا،جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیئے کہ ہم آج آپ کی کوئی بات نہیں سن رہے کل دیکھا جائے گا۔
وکیل شیر افضل مروت نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ اس طرح نہیں کر سکتے، جج ہمایوں دلاور نے شیر افضل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ لگتا ہے آپ کو اسی مقصد کیلیے لایا گیا ہے۔
وکیل شیر افضل مروت نے جج سے مکالمہ میں کہا کہ میں اگر آپ کو کہوں کہ آپ کو کسی مقصد کیلیے عدالت میں لایا گیاہے،جج نے کہاکہ آپ کے رویے کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتا ہوں۔