احمدآباد: بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون نے گھریلو تشدد کی شکایات پر اپنے شوہر کو 10 سال کے دوران 7 مرتبہ جیل بھجوایا لیکن ہر مرتبہ اسے ضمانت پر رہا بھی کرایا۔
رپورٹس کے مطابق پریم چند اور سونو کی شادی 2001 میں ہوئی اور 2014 میں ان کے درمیان تعلقات خراب ہونا شروع ہوئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سونو نے اپنے شوہر پر پہلا مقدمہ 2014 میں دائر کیا جس میں تشدد کا الزام عائد کیا جس پر عدالت نے شوہر کو خاتون کو 2 ہزار روپے ماہانہ خرچ دینے کا پابند کیا تاہم پیسے دینے میں مشکلات کی بنا پر اسے 2015 میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پریم چند نے 5 ماہ جیل میں گزارے جس کے بعد اس کی بیوی نے اس کی رہائی اور ضمانت کرا دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس کے بعد میاں بیوی نے الگ الگ رہنا شروع کیا لیکن ان کے درمیان علیحدگی اور صلح کی لڑائی جاری رہی جو کچھ وقت بعد مزید کشیدہ ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دستاویزات کے مطابق پریم چند 2016 سے 2018 کے دوران ہر سال اپنی بیوی کی جانب سے نقصان پہنچانے کی شکایت پر گرفتار ہوتا رہا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پریم چند کو 2019 اور 2020 میں بیوی کو عدالت کی جانب سے کہی گئی رقم نہ دینے پر جیل بھی جانا پڑا۔
رپورٹس کے مطابق ان تمام واقعات میں پریم چند کی بیوی نے اپنے شوپر کو پولیس سے بچانے کے لیے اقدامات کیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سال بھی پریم چند کو گرفتار کیا گیا تو اس کی بیوی نے اس کی ضمانت کے انتظامات کیے جس کے بعد دونوں میاں بیوی گھر واپس آگئے۔
رپورٹس کے مطابق اس مرتبہ پریم چند نے گھر میں پرس اور موبائل فون نہ ملنے پر اپنی بیوی سے ان کے بارے میں پوچھا تو دونوں پھر لڑ پڑے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس دوران دونوں میاں بیوی نے ایک دوسرے پر تشدد کیا جس کے بعد پریم چند نے گھر چھوڑ کر اپنی ماں کے ساتھ رہنا شروع کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس مرتبہ پریم چند نے اپنی اہلیہ اور بیٹے کے خلاف پولیس کو شکایت بھی درج کرا دی ہے۔