طالبہ کی درخواست پر لیکچرار کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، فائل فوٹو
طالبہ کی درخواست پر لیکچرار کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، فائل فوٹو

باپ کی توجہ حاصل کرنے کیلئے بیٹے نے ماں کو قتل کروا دیا

لاہور: سبزہ زار میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں موٹرسائیکل سوارمسلح ملزمان نے حملہ کر کے نجی اسپتال میں کام کرنے والی نرس کو زخمی کر دیا۔ خاتون کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا لیکن سات دن زیر علاج رہنے کے بعد 8 جون کو انتقال کر گئی۔

مقتولہ کی شناخت کنول زہرہ کے نام سے ہوئی۔ پولیس نے ضابطے کی کاروائی مکمل کرنے کے بعد لاش تدفین کے لیے ورثاء کے حوالے کر کے تحقیقات کا آغاز کیا۔

پولیس نے حملہ آوروں کے آنے جانے والے راستوں پر لگے کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر کے ملزمان کا خاکے تیار کروائے۔ جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ کے بعد پولیس ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔

ایس آئی او نے بتایا کہ کنول زہرہ کے قتل میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن کی شناخت مدثر، گلباز اور شاہد کے ناموں سے ہوئی ہے اور ملزمان نے قتل کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ گلباز اور شاہد اجرتی قاتل ہیں جبکہ مدثر مقتولہ کا سوتیلا بیٹا ہے۔ اپنے اعترافی بیان میں گلباز اور شاہد نے پولیس کو بتایا کہ مدثر نے اپنی سوتیلی ماں کو قتل کروانے کے لیے چار لاکھ روپے، اسلحہ اور موٹر سائیکل دی۔ ملزمان کے مطابق مقتولہ کو گھر جاتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

ایس آئی او نے بتایا کہ قتل کا تیسرا ملزم مدثر، جو کہ مقتولہ کا سوتیلا بیٹا ہے، ایل ایل بی کا طالب علم ہے۔ مدثر نے پولیس کو بتایا کہ اس کے والد، جس کا نام خالد ملک عرف ڈاکٹر ہے، بھی اسی اسپتال مِن کام کرتا تھا جس میں مقتولہ کام کرتی تھی۔

مدثر کے مطابق اس کے والد نے مقتولہ سے دوسری شادی کی اور اس کے بعد اپنی پہلی بیوی اور بچوں کو بھول گیا۔ ملزم نے بتایا کہ والد کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اس نے گلباز اور شاہد کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنایا۔

ایس آئی او نے بتایا کہ ملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا پستول اور موٹر سائیکل برآمد کر لی ہے۔ ملزمان کو جلد عدالت پیش کیا جائے گا۔