کراچی:اورنگی میں ہزاروں سرکاری، رفاحی پلاٹس کی جعلی لیز کا معاملہ پھر منظر عام پر آگیا، چیئرمین جمیل ضیا نے اورنگی ٹاون پروجیکٹ آفس پر چھایہ مارکر رجسٹرار و دیگر عملے کو رنگے ہاتھوں پکڑلیا۔ چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ غیر قانونی کام کرنے والوں میں پراجیکٹ MC کے پی ڈی رضوان خان، عقیل اور سب رجسٹرار جبار شیخ ملوث ہیں۔
انہوں نے جعلی دستاویزات تیار کرنے والوں کی ویڈیو بناکر وائرل کی تھی اور وزیراعلیٰ سندھ، میئر کراچی کو تحریری آگاہ کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق 3 ہزار سے زائد مشتبہ لیزوں کے سلسلے میں نیب کی تحقیقات آخری مراحل میں ہے تاہم محکمہ بلدیات خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ اینٹی کرپشن غربی کے بعض اہلکار بھی ملوث بتائے جاتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ اور میئر کراچی کو خط میں چیئرمین نے دعویٰ کیا ہےکہ اورنگی سیکٹر 14 جی کے 3 پلاٹس کا کل رقبہ 32 ہزار 561 اسکوائر یارڈ ہے، جعلی لیز کی جارہی تھی۔ میونسپل کمشنر ظفر مغل نے ملازم عقیل کو معطل کیا، اس کے باوجود وہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کے ساتھ کام کررہا ہے، پراجیکٹ ڈائریکٹر رضوان، رجسٹرار جبار شیخ، دیگر عملے کے ساتھ ملکر کچی آبادی کے 32 ہزار پلاٹ لیز کرنے کی تیاری کررہے تھے، پکڑے جانے والے افراد سے غیر قانونی لیز کی فائلیں بھی تحویل میں لی ہیں۔ الطاف نگر، منصور نگر، ایس ٹی اور ایمینٹی پلاٹ انہوں نے فروخت کردیئے ہیں۔