لندن: ان دنوں سوشل میڈیا پر پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کرکٹر کے چرچے ہورہے ہیں جس نے کھیل کی خاطر اپنی اسلامی روایات کو نہیں توڑا بلکہ حجاب پہن کر کھیل کے میدان میں اترتی ہیں۔
برطانوی اخبار “دی مِرر” کے مطابق اس برطانوی خاتون کرکٹر کا نام ابتہا مقصود ہیں۔ یہ چوبیس سالہ کرکٹر پہلی خاتون ہیں جو اسکاٹ لینڈ کیلئے حجاب پہن کر کرکٹ کھیلتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں “برمنگھم فینکس” سے بھی منسلک ہیں۔
حال ہی میں ابتہا مقصود نے ٹیلی وژن پر بچوں کے ایک پروگرام میں شرکت کی ، انہوں نے اس موقع پر بھی سر پر حجاب پہنا ہوا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے اسلامی روایات کے حوالے سے ایک کتاب کے کچھ اقتباسات بھی پڑھے۔
ابتہا مقصود نے “ساؤتھ ایشین ہیریٹیج ” کی شروعات سے پہلے پچھلے جمعے کو ٹیلی وژن شو میں نبیلہ درانی اور فرحانہ اسلام کی کتاب “ناٹ ناؤ نور” کو پڑھا۔
یہ کہانی نور نامی ایک لڑکی کی ہے جو اس بات پر حیرانگی کا شکارہے کہ اس کی فیملی کی عورتیں حجاب کیوں پہنتی ہیں؟ ابتہا مقصود کا کہنا ہے کہ اس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ مسلمان خواتین کیلئے پردہ اور حجاب کرنا کیوں اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حجاب بطور مسلمان آپ کی واضح شناخت ہے اور اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ آپ باحیا ہیں۔
انگلش اخبار ” دی مِرر” نے اسٹار کرکٹر سے اس اسٹوری کے انتخاب کے بارے میں پوچھا تو ابتہا مقصود نے کہا کہ یہ بچوں کے سوالوں کا جواب دینے کیلئے بہت ہی اچھی بُک ہے۔ اس کتاب بہت آسان فہم طریقے سے مختلف سوالوں کے جواب دیے گئے ہیں، اسی لیے میں نے اس بُک کا انتخاب کیا۔خیال رہے کہ ابتہا مقصود ڈینٹیسٹ ( دندان ساز ی ) کی تعلیم بھی حاصل کر رہی ہیں۔
حجاب پہن کر کٹ کھیلنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ابتہا مقصود کا کہنا تھا کہ ان کو کبھی کسی مشکل یا دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا، میں حجاب پہن کر بلا جھجھک کھیلتی ہوں، مجھے اس سے کوئی رکاوٹ نہیں آتی اور نہ ہی کارکردگی پر کوئی فرق پڑتا ہے۔ میرے پہناوے سے سب کو پیغام جاتا ہےکہ آپ جو چاہیں وہ کر سکتے ہیں۔ آپ جیسے بھی نظر آتے ہوں، جو بھی پہنتے ہوں۔
نوجوان کرکٹر نے کہا کہ مجھے اپنے مسلمان ہونے پر فخر ہے اور حجاب پہننا میرے حیا ہے اور یہی میری اصلی پہچان ہے۔