مظفرگڑھ : گزشتہ روز تھرمل کالونی میں قتل ہونے والی تین بچیوں کا قاتل کوئی اور نہیں ان کا اپنا بھائی نکلا، جس نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق تھرمل سیکورٹی سارجنٹ اعجاز کی بیٹیوں کو گلے کاٹ کر بیدردی کیساتھ قتل کیا گیا۔ جبکہ قتل ہونیوالی 2 بہنیں 7سالہ فاطمہ، 8سالہ زہرہ کھیلنے گئی تو واپس نہ آئیں جنکو ڈھوندنے جانیوالی 11 سالہ بہن اریشہ بھی بعد میں گھر واپس نہ آئی اور تھانہ سٹی پولیس کو اطلاع دی گئی تو وہ رات گئے تک کالونی میں ڈھونڈتے رہے جبکہ صبح تنیوں کم سن بہنوں کی لاشیں ان کے گھر کیساتھ موجود خالی کوارٹر سے برآمد ہوئیں جس کو چیک ہی نہیں کیا گیا تھا جو متاثرہ خاندان کے زیراستمال تھا اور کمرے کے باہر تالے لگے ہوئے تھے جس نے واقعہ کو مشکوک کردیا۔
واقعہ کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری، فرانزک ٹیمیں اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا، قتل ہونیوالی بچیوں کے بھائی نے کچھ عرصہ قبل پسند کی شادی کیلئے لڑکی کو اغوا کرکے اپنے سالے کو فائر مار کر زخمی بھی کردیا تھا جس کے مقدمہ میں وہ ایک سال کے لیے جیل بھی کاٹ چکا ہے اور پولیس ٹیم نے اس پہلو پر بھی کام کرتے ہوئے اہلخانہ کو بیانات قلمبند کرانے کے لیے تھانہ سٹی مظفرگڑھ منتقل کردیا۔
بعد ازاں قتل کا ڈراپ سین ہوگیا۔ بڑا بھائی ہی قاتل نکل آیا، پولیس کے مطابق ملزم باسط نے اعتراف جرم کرلیا۔پولیس کاکہناہے کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران شک کی بنیاد پر تین بھائیوں کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو معاملہ کچھ دیر میں ہی حل ہوگیا۔باسط نے کہا اہل خانہ سے جھگڑوں سے تنگ تھا۔ اپنی نوکری سے بھی تنگ تھا ۔ اہل خانہ اس کو نوکری پربھجواتے تھے لیکن وہ نہیں جاتا تھا۔قاتل کے بیان سے لگتا ہے وہ احساس کمتری کا شکار ہے۔ آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا ۔