کراچی (اُمت نیوز)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت موجودہ دور حکومت کا طویل ترین کابینہ اجلاس ہوا، جس میں پرووینشل فنانس کمیشن بنانے اور ڈائریکٹریٹ آف اکاؤنٹس بند کرنے کی منظوری دی گئی۔
ترجمان وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ڈائریکٹریٹ کے تمام فنکشنز ڈویژنل اے جی آفس چلاتا ہے، ڈائریکٹریٹ میں گریڈ ایک تا 18 کے 89 ملازمین ہیں، ڈائریکٹریٹ پر سندھ حکومت کا سالانہ 98 ملین روپے کا خرچہ آتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ڈائریکٹریٹ بند کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ڈائریکٹریٹ کے ملازمین کو محکمہ خزانہ کے سرپلس پول میں رکھا جائے، جہاں بھی آسامیاں خالی ہوں ان ملازمین کو وہاں مقرر کیا جائے۔
سندھ کابینہ نے پرووینشل فنانس کمیشن (پی ایف سی) بنانے کی منظوری بھی دی، جس کے چیئرمین وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ہوں گے، جبکہ شریک چیئرمین وزیر بلدیات ناصر شاہ ہوں گے۔
پی ایف سی کمیٹی میں دو ایم پی ایز، سیکریٹری فنانس، پی اینڈ ڈی ممبران، سیکریٹری بلدیات، میئر کراچی، میئر سکھر اور دیگر بھی شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پی ایف سی کو آج ہی نوٹیفائی کرنے کی ہدایت دی ہے، پی ایف سی ایوارڈ ٹینیور کے ختم ہونے سے پہلے اعلان کیا جائے گا۔
سندھ کابینہ نے ڈاکٹر عاصم حسین کو چیئرمین ایجوکیشن بورڈ مقررکرنے کی منظوری دیدی، کابینہ نے خیرپور اسپیشل اکنامک زون پر ون ونڈو سہولت قائم کرنے کی منظوری بھی دی۔
خیرپوراسپیشل اکنامک زون پرسندھ بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگیولیشن ایڈاپ کرلئے گئے۔
کابینہ نے این ای ڈی ٹیکنالوجی پارک کیلئے ایک بلین روپے کی منظوری دیدی۔