کراچی کی سٹی کورٹ سے فرار ہونیوالا بندر کا بچہ وائلڈ لائف حکام کو تگنی کا ناچ نچاتا رہا، طویل کوششوں سے 24 گھنٹے بعد پکڑا گیا۔
گزشتہ روز چار سدہ سے آنیوالی بس سے بندروں کے 14 ننھے بچے برآمد ہوئے تھے جن کو ملزمان کے ہمراہ کراچی کی سٹی کورٹ لایا گیا تھا، ننھے بندروں کو پھلوں کی پیٹیوں میں رکھا گیا تھا تاہم ایک بندر موقع ملتے ہی بھاگ نکلا تھا جسے پیٹیوں میں ہوا کی آمدورفت کیلئے بنائے گئے سوراخ سے نکلنے میں کامیابی ملی تھی۔
ائلڈ لائف حکام کی بندر کے بچے نے دوڑیں لگوا دیں۔ ننھا بندر ایک درخت پر چڑھا اور نیچے اترنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔ وائلڈ لائف حکام کا کہنا تھا کہ بندر بہت چھوٹا تھا اور اسے بے ہوش کیا جاتا تو اس کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی تھی لہذا اسے جال ڈال کر پکڑا گیا۔