لاہور(اُمت نیوز) ملک کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے۔ دریائے ستلج میں سیلابی پانی سے فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ وزیر آباد میں لاپتہ دو بھائیوں کی لاشیں واٹر فلٹریشن پلانٹ سے مل گئیں۔
رائے ونڈ شہر اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔سیوریج سسٹم ناکارہ ہونے سے بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہوگیا۔
وزیرآباد میں لاپتا دو بھائیوں کی لاشیں واٹر فلٹریشن پلانٹ سے مل گئیں۔ پانچ سالہ علی رضا اور سات سالہ فیضان صبح سے لاپتا تھے۔
دونوں کی لاشوں کو پلانٹ سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
چترال کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، مختلف علاقوں کے رابطہ پل دریا میں بہہ گئے۔ کوغذی میں سیلابی ریلے سےگھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا، چند علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا متاثرہ علاقوں سے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔
آزاد کشمیر میں بھی مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے وادی لیپہ کا زمینی رابطہ دوسرے روز بھی منقطع ہے۔
دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہے۔ سدھن گلی کے مقام پر بند شاہراہ ٹریفک کیلئے بحال کردی گئی۔
دریائے ستلج میں ایک دفعہ پھر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی۔ دریائے ستلج کے سیلابی پانی سے متعدد سرحدی گاؤں میں فصلیں تباہ ہوگئیں۔
عارف والا کے نواحی دیہاتوں میں سیلابی تباہ کاریوں کے بعد پانی کے بہاؤ میں آہستہ آہستہ کمی ہو رہی ہے، تاہم سیلاب زدہ علاقوں میں پانی اب بھی موجود ہونے سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
ڈی جی عمران قریشی کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکمے الرٹ رہیں، صوبائی کنٹرول روم سمیت ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آپریشن سینٹرز بھی الرٹ رہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں مانیٹرنگ جاری ہے، ریسکیو ادارے مشینری سمیت عملے کو الرٹ رکھیں جبکہ شہری بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہیں۔