لاہور (اُمت نیوز) پر اسرار طور پر ہلاک ڈی آئی جی شارق جمال کا پوسٹ مارٹم مکمل کر کے میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
دوسری جانب حراست میں لی گئی خاتون اور اس کے خاوند کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کیلئے گھر سے کھانے پینے کی اشیاء اور برتنوں کو قبضے میں لے لیا گیا، پولیس نے کہا کہ شارق جمال کو ہسپتال لایا گیا تو منہ اور ناک سے خون بہہ رہا تھا۔
ڈی آئی جی شارق جمال کی نماز جنازہ بعد نماز عصر پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ میں ادا کی جائے گی۔
یاد رہے ڈی آئی جی شارق جمال تھانہ نشتر کی حدود میں ایک فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے، پولیس نے نیشنل ہسپتال پہنچانے والے میاں بیوی کو حراست میں لے لیا تھا۔
جائے وقوعہ سے مختلف شواہد اکٹھے کر کے فلیٹ کو سیل کر دیا ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی شارق جمال کی رہائش ڈیفنس فیز فور میں تھی اور لاش گھر سے دور فلیٹ سے ملی۔
حکام نے کہا کہ گھر سے دور نجی فلیٹ سے لاش برآمدگی کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اُن کی اہلیہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شارق جمال ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی ریلوے بھی تعینات رہے جبکہ وہ کچھ عرصہ قبل ہی گریڈ 21 میں ترقی کے لیے کورس کر کے آئے تھے اور ان دنوں آفیسر آن سپیشل ڈیوٹی ( او ایس ڈی ) تھے۔