کراچی: ملیر کالا بورڈ کے قریب گھر سے پولیس اہل کار کی اہلیہ کی 2 روز پرانی تعفن زدہ لاش ملی ہے ۔
پولیس کے مطابق پولیس اہل کار کی اہلیہ تین بچوں کی ماں نے پراسرار طور پر گلے میں رسی کا پھندا لگا کر خودکشی کی ہے۔ قبل ازیں سعودآباد کے علاقے ملیر کالا بورڈ حسینیہ امام بارگاہ کے قریب ملیر کالونی بی ایریا مکان نمبر 252 میں لاش کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور گھر کا دروازہ توڑ کر خاتون کی تعفن زدہ لاش برآمد کرکے جناح ہسپتال منتقل کی۔
پوسٹ مارٹم کے لیے لیڈی ایم ایل او دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے خاتون کی لاش کرائم سین یونٹ اور پولیس نے سرد خانے منتقل کردی، جسے لیڈی ایم ایل او کی دستیابی پر دوبارہ ہسپتال لایا جائے گا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کی شناخت 45 سالہ فرح خان کے نام سے کی گئی۔ علاقہ مکینوں نے گھر سے تعفن ا±ٹھنے پر مددگار 15 پولیس کی اطلاع کی تھی۔ مقتولہ کا شوہر قادر احمد خان پولیس اہل کار ہے اور ائرپورٹ تھانے کی اسپیشل برانچ میں ڈیوٹی انجام دیتا ہے۔مقتولہ کی 2لڑکیاں اور ایک لڑکا ہے۔بڑی بیٹی ایم بی بی ایس جب کہ چھوٹی انجینئرنگ کی طالبہ ہے اور بیٹا چھوٹا ہے۔
مقتولہ کے شوہر پولیس اہل کار نے بتایا کہ اس کی اہلیہ اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی جھگڑا کرتی تھی اور سبزی کاٹنے والی چھری لے کر اس پر اور بچوں پر چڑھ دوڑتی تھی۔ 2 روز قبل بھی اس کی اہلیہ بیٹی پر چھری لے کر دوڑی تو تینوں بچے گھر سے باہر نکل گئے اور اسے فون کرکے اطلاع دی۔ جس پر وہ فوری طور پر اپنے گھر آیا تو باہر ہی بچوں نے ماں کی حالت کے بارے میں بتایا۔
بچوں کے بتانے پر وہ گھر گیا تو اس کی بیوی اس پر بھی چھری لے کر دوڑی، تاہم وہ واپس چلا گیا اور سعودآباد تھانے جا کر ڈیوٹی افسر کو صورتحال بتائی، جس پر انہوں نے اہلیہ کو تھانے لانے کا کہا، تاہم ڈیوٹی افسر سے مدد کے لیے چند جوان مانگے تو انہوں نے انکار کردیا۔ جس پر وہ دوبارہ گھرگیا اور بیوی کو سمجھانے کی کوشش کی تاہم وہ بہت غصے میں تھی جس پر وہ بچیوں کو لے کر وہاں سے چلا گیا۔
اہل کار نے بتایا کہ 2 روز انہوں نے بچوں کے ساتھ ائیرپورٹ کے پارکنگ ایریا میں گزارے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ قادر احمد خان کا بیان مشکوک ہے۔ مقتولہ کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے پر حقائق سامنے آئیں گے، تاہم جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر اور بچوں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔