فائل فوٹو
فائل فوٹو

جج کے ہاں گھریلو ملازمہ کے جسم پر زخموں کا معاملہ کیا ہے؟

اسلام آباد: گھریلو ملازمہ کے جسم پر زخموں کے معاملے پر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج عاصم حفیظ نے رد عمل جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ بچی کی اسکن گملوں میں سے مٹی کھانے سے خراب ہوئی، دوائی لے کر دی ، بچی زخموں کو چھیل دیتی تھی۔

سول جج عاصم حفیظ نے بیان دیتے ہوئے کہاکہ بچی رضوانہ ہمارے گھر میں ملازمہ تھی ،بچی نے ایک ماہ قبل گملوں سے مٹی کھائی، جس وجہ سے بچی کی اسکن خراب ہو گئی ، ،میں نے گوجرانوالہ کے ڈاکٹر سے بچی کی بیماری کی تشخیص کروا کر دوا لگا دی تھی ،بچی اسکن ٹھیک ہونے کے کچھ دن بعد زخم کو چھیل دیتی تھی ،مجھے بچی کے سر میں موجود چوٹوں کا علم نہیں ہے ،بچی سر پر اسکارف باندھتی تھی، اس لیے مجھے اس کی چوٹوں کا علم نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اہلیہ نے بتایا کہ بچی کام نہیں کرتی تو میں نے کہا اسے اس کے گھر چھوڑ آﺅ، بچی ہمیں کہتی تھی کہ اگر میں واپس گئی تو میری والدہ مجھے ماریں گی ،بچی گھر جانا نہیں چاہتی تھی لیکن ہم اس کو چھوڑ آئے۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بیان دیتے ہوئے کہاکہ ،پولیس تمام واقعے کا جائزہ لے چکی ہے ،تاحال ہمیں کارروائی کیلیے کسی نے درخواست نہیں دی ، جیسے ہی درخواست موصول ہو گی ہم کارروائی شروع کر دیں گے ۔