کراچی: 8 برس گزر جانے کے باوجود مغویہ کو بازیاب کرانے میں پولیس ناکام ہونے پرایڈیشنل سیشن جج سینٹرل نے مغویہ شبانہ کو بازیاب کروانے کا حکم دےدیا منگل کو فاضل عدالت میں 8 سال قبل ہونے اغوا والی شبانہ کے کیس کی سماعت ہوئی اس موقع پر وکیل مدعی نے عدالت کو بتایا کہ شبانہ کو 19 مئی 2014 کو فیڈرل بی ایریا سے اغوا کیا گیا تفتیشی افسر کی جانب سے مقدمے کا چالان اے کلاس میں پیش کیا گیا ہے جبکہ متعلقہ مجسٹریٹ نے چالان سی کلاس میں منظور کیا تھا مغویہ کے والد مرید حسین کی مدعیت میں تھانہ گلبرگ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا وکیل مدعی لیاقت گبول نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے تعاون نہ کرنے پر مغویہ کے والد نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھاسندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو مغویہ کے اغوا کا دوبارہ مقدمہ درج کرنے اور مغویہ کو برآمد کرنے کا حکم دیا تھا مدعی مقدمہ نے کہا کہ میری بیٹی کو ملزمہ یاسمین، محمد صدیق، صدام و آصف نے اغوا کیا تھا پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی ہے پولیس نے ملزمان کو مفرور قرار دیتے ہوئے چالان جمع کرایا ہے 8 سال سے دفتروں کے دھکے کھا رہا ہے، کوئی پرسانِ حال نہیں عدالت نے ایس ایس پی وسطی سے رپورٹ طلب کرلی۔