نوازشریف کو پارٹی صدارت کیلیے منتخب کیا جائے گا، فائل فوٹو
نوازشریف کو پارٹی صدارت کیلیے منتخب کیا جائے گا، فائل فوٹو

ریکوڈک کے جھگڑے پراربوں روپے جھونک دیے گئے، وزیر اعظم

گوادر:وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں یہاں کے جاری منصوبوں کو التوا میں رکھا گیا، ریکوڈک کے جھگڑے پر پاکستان کےاربوں روپے جھونک دیے گئے، اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود عوام کو فائدہ نہیں ہوا۔

وزیراعظم نے گوادر میں مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کردیا جبکہ انہوں نے مستحق ماہی گیروں میں امدادی چیک اور طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔

گوادر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے افتتاحی تقریب سے خطاب میں  شہبازشریف نے کہا کہ دوست ممالک نے کسی شرط کے بغیر مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔ دوست ممالک ہمارے خیرخواہ ہیں،سرمایہ کاری انہی سے آئے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکل میں ساتھ دینے والوں کی حفاظت ہمارا فرض ہے، دشمن ممالک بلوچستان میں ترقی اورسیاسی استحکام نہیں چاہتے۔ اگر ہم حفاظت نہیں کریں گے تو کون سرمایہ کاری کرے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے کل2.4ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کیا، سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات نے ہماری مدد کی، پاکستان ڈیفالٹ کےخطرےسےنکل چکا۔

شہبازشریف نے کہا کہ اگلے سال لیپ ٹاپ کوٹہ14 سے بڑھاکر 18فیصد کررہے ہیں، ایک لاکھ لیپ ٹاپ پچھلےبجٹ کےحوالےسے تقسیم ہوئے۔ ایک لاکھ لیپ ٹاپ اگلے بجٹ میں تقسیم ہوں گے۔ لیپ ٹاپس چاروں صوبوں کی ملکیت اوراس کامعیارمیرٹ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی صوبہ اکیلے ترقی کرے تو پاکستان ترقی نہیں کرسکتا، سابق حکومت کو گوادر اور بلوچستان کی ترقی گوارانہیں تھی،5 سال میں ایک ایک لاکھ ٹن سامان محض منگوایاگیا جبکہ ہمارے دور میں15ماہ میں6لاکھ ٹن کاسامان گوادر سے آیا۔ اکنامک سائیکل کا فائدہ گوادر اور بلوچستان کےعوام کو ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا کہ 2015 کے بعد گوادر بندرگاہ کی ڈرلنگ نہیں ہوئی، اگرصفائی نہیں ہوگی تو جہاز کیسے آئیں گے؟ ہم نے معاہدہ کرکےڈرلنگ شروع کی،فروری مارچ تک مکمل ہوجائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی گہرائیوں کےحوالےسےگوادر کا دنیا میں نام ہے، گوادر کا سمندر دنیا کے گہرے ترین سمندرمیں شمار ہوتاہے، بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں میں عوام کی ترقی کاراز پنہاں ہے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سابق دور حکومت میں اربوں روپے جھونک دیے گئے مگر عوام کو کوئی فائدہ نہ ہوا، ریکوڈک کے جھگڑے پر اربوں روپے لگ گئے، ریکوڈک، سینڈک ودیگر خزانے صوبے میں موجود ہیں، ذخائرپرسب سے پہلا حق یہاں کےعوام کا ہے۔