اسلام آباد،گوادر: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےقرب وجوارکے ممالک میں بیٹھے ملک دشمن نہیں چاہتے بلوچستان ترقی کرے۔گوادر بزنس سنٹر میں مستحق ماہی گیروں میں امدادی چیک اور گوادر یونیورسٹی کے ہونہار طلباء وطالبات میں لیپ ٹاپس کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم نے کہا بلوچستان کواللہ تعالی نے معدنیات کی دولت عطا کی ہے، سوئی گیس، ریکوڈک اورسینڈک کی صورت میں یہاں خزانے دفن ہیں، صوبہ کے وسائل پرسب سے پہلا حق یہاں کے عوام کاہے، قرب وجوارکے ممالک میں بیٹھے ملک دشمن نہیں چاہتے بلوچستان ترقی کرے اور یہاں پرسیاسی استحکام ہو، بلوچستان نے اپنی مرضی سے پاکستان میں شمولیت کافیصلہ کیاتھا، ہمیں اس فیصلےکی تکریم اورتعظیم کرنی چاہیے،پورے بلوچستان کو ترقی اور خوشحالی کی دوڑمیں لانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم گوادرکودنیا کی بہترین بندرگاہ بنانا چاہتے ہیں، جبتک سارےصوبےایک ساتھ ترقی نہیں کرتے ملک ترقی نہیں کرسکتا، گزشتہ 15 ماہ میں ہم نے بے پناہ مشکلات کیساتھ کام کیا ہے، آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ کیاگیا، ہم نےملک کودیوالیہ ہونے کے خطرات سے باہرنکال دیاہے، اس میں چین، سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے ہمارے ساتھ بے پناہ تعاون کیا، لیپ ٹاپ کامنصوبہ چاروں صوبوں کی ملکیت ہے اوراس ملکیت کادارومدارمیرٹ پرہے، آبادی کے تناسب سے لیپ ٹاپ سکیم میں بلوچستان کاحصہ 6 فیصدبنتاہےمگر یہ حصہ 14 فیصدکردیا ہے، اگلے سال یہ کوٹہ 18 فیصدتک بڑھایا جائیگا، پورے بلوچستان کوترقی اورخوشحالی کی دوڑمیں لانا ہماری اولین ترجیح ہے، بلوچستان اورپاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی ہمیں اپنی جان سے بڑھ کرکرنی چاہیے کیونکہ وہ ہمارے خیرخواہ اور دوست ہیں،آپ پر جو کوئی احسان کرے اس کا احسان یاد رکھیں، جو آپ کے محسن ہیں ان کیخلاف اگر کارروائیاں ہوں گی تو بیرونی دشمن کے ایجنڈا کو تقویت ملتی ہے، جو چاہتے ہیں خدانخواستہ پاکستان ترقی نہ کر سکے،تمام مسائل بالکل ٹھیک ہو جائیں گے لیکن اس کیلئے آغاز کرنے کی ضرورت ہے، ملکی ترقی کیلئے سستی بجلی ضروری ہے جس کا اہم ذریعہ سولر ہے،خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے وژن پر حقیقی عملدرآمد اور مربوط کوششوں سے انقلاب برپا ہوگا اور یہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کی ترقی و خوشحالی کا ضامن ہوگا۔
وزیراعظم نے آخر میں پاکستان زندہ باد اور قائداعظم ؒزندہ باد کے نعرے لگائے جس کاشرکا نےجوش وخروش سے جواب دیا۔ گورنر بلوچستان، وفاقی وزرا احسن اقبال، مولانا اسعد محمود، فیصل سبزواری، شزہ فاطمہ بھی اس موقع پرموجودتھے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر مستحق ماہی گیروں میں امدادی چیک اور گوادر یونیورسٹی کے ہونہار طلباء وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے،مستحق ماہی گیروں کو ڈھائی لاکھ روپے فی کس کے چیک دئیے گئے۔
وزیراعظم نے گوادر میں چائنہ ایکسپو سنٹر کا افتتاح کیا۔وزیراعظم نے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد اور افتتاح بھی کیا جن میں گوادر سیف سٹی پراجیکٹ ،گوادر یونیورسٹی کا قیام،خضدار-پنجگور ٹرانسمیشن لائن اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔وزیراعظم نے گوادر میں پریس کانفرنس کرتے کہا جب تک پاکستان کی ترقی کے دوڑ میں بلوچستان باقی صوبوں کے ہم پلہ نہیں ہو گا تب تک یہ ترقی پاکستان کی ترقی شمار نہیں ہو گی، بلوچستان اور گوادر کیلئے شروع کئے گئے منصوبوں پر گذشتہ چار سال کے دوران مجرمانہ غفلت برتی گئی، پی ڈی ایم کی حکومت نے 16 ماہ کے دوران مشکلات کے باوجود ان منصوبوں پر کام دوبارہ شروع کرایا جس کے ذریعے گوادر سے پاکستان کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، گوادر پاکستان کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی اہم ترین بندرگاہ بنے گی، گوادر پاکستان کی اہم بندرگاہ ہے ،گوادر بندرگاہ کی 2015ء میں آخری مرتبہ صفائی کی گئی، ہم نے جنگی بنیادوں پر صفائی کا انتظام کیا اور آج پورے زور و شور سے صفائی کا عمل جاری ہے جسے آئندہ سال فروری، مارچ میں مکمل کر لیا جائے گا، گذشتہ حکومت کے چار سالہ دور میں گوادر میں صرف ایک لاکھ ٹن کارگو کی اس بندرگاہ سے آمدورفت ہوئی جو آٹے میں نمک کے برابر ہے جبکہ ہمارے 16 ماہ میں 6 لاکھ ٹن کارگو گوادر پر ہینڈل ہوا ، گوادر میں آپریشن بڑھنے سے دوسرے ممالک بھی راغب ہوں گے،
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبہ میں گوادر کیلئے کوئلہ سے چلنے والے توانائی کےمنصوبہ کی کابینہ نے منظوری دیدی ہے جس سے 300 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی ،چینی حکومت کے بھی شکرگزار ہیں جس نے تقریباً 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور اب اس میں مزید اضافہ ہو گا، چائنہ کے ایگزم بینک نے پاکستان کا قرضہ دو سال کیلئے رول اوور کر دیا ہے جس پر چینی صدر شی جن پنگ کے بے حد شکرگزار ہیں،چین نے ہمارے برادر ممالک سعودی عرب، یواے ای اور قطر کیساتھ ملکر پاکستان کی بے پناہ مدد کی ہے جسے ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔
وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا مجھ سمیت پوری قوم آج ملک کے پہلے نشانِ حیدر حاصل کرنے والے کیپٹن سرور شہید کے یومِ شہادت پر انہیں انکی جرات و بہادری پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتی ہے، قوم کے اس بہادر سپوت نے دشمن کے کشمیر پر جارحانہ قبضے کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا،ان کی جرات و بہادری نے ایک ایسی مثال قائم کی جس پر عمل پیرا ہوتے ہوئے افواجِ پاکستان کے جوانوں نے ہمیشہ مادر وطن کے دفاع کو اپنی جانوں پر فوقیت دی،پاکستان کی غیور قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔