لاہور(اُمت نیوز)پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے ج ب کہ سیلاب کے خدشات کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کرکے انتظامیہ کو الرٹ کردیا گیا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے ۔معمول سے زیادہ مون سون بارشوں کی وجہ سے دریاؤں میں سیلابی صورتحال ہے۔ ڈی جی، پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے متعلقہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
ترجمان کے مطابق دریائے راوی پر ہیڈ بلوکی اور سدھنائی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے ۔ ہیڈ بلوکی میں پانی کی آمد64525کیوسک اور اخراج 51525کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ہیڈ سدھنائی میں پانی کی آمد 41357 اور اخراج 31807 ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں شاہدرہ سے 38 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے ، جس کے بعد دریائے راوی سے ملحقہ ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ۔ تربیلا میں پانی کی آمد 269000 اور اخراج 256100کیوسک جب کہ کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد 323323 اور اخراج 315323کیوسک، چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 341984 او ر اخراج 337984کیوسک ہے ۔
تونسہ اور گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے ۔تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد 397131کیوسک اور اخراج 397131کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ گڈو بیراج پر پانی کے مقام سے 410886 پانی کا ریلا گزر رہا ہے ۔
دریائے ستلج میں سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ۔ سلیمانکی میں پانی کی آمد 82712 اور اخراج 82712کیوسک ہے۔ گنڈا سنگھ والا میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے ۔ دریائے چنا ب اور جہلم میں بھی پانی کا بہاؤ نارمل ہے ۔
ڈی جی، پی دی ایم اے عمران قریشی نے ممکنہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات کی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب کے دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا ہے، جس کے بعد دریاؤں، ندی نالوں میں نہانے اور سیر و تفریح پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ شہری ممکنہ سیلابی خطرے سے بچاؤ کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں ۔