بہاولپور: اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورمیں طالبات کی عزتوں سے گھناؤنا کھیل کھلنے والے کسی ریاعت کے مستحق نہیں جامعہ میں زیرتعلیم طالبات میری بیٹیوں سے بھی عزیز ہیں چندشرپسند عناصرمیری عزت کواچھال کرمذموم مقاصدحاصل کرناچاہتے ہیں میں ہرفورم پراحتساب کیلئے خوداوراپنے بیٹے کو پیش کرنے کیلئے تیار ہوں، میری شہرت کونقصان پہنچانے والوں کولیگل نوٹس بھجوادیاہے۔ یونیورسٹی طالبات سیکنڈل کے فیصلے تک سابق وائس چانسلر ڈاکٹراطہرمحبوب کانام ای سی ایل میں ڈالناچاہیے یونیورسٹی میں منشیات اورفحش ویڈیوز اسیکنڈل میں ملوث پروفیسر اوردیگرانتظامی افسران کیخلاف بھرپورکاروائی ہونی چاہیے۔
ان خیالات کااظہار وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی اینڈسائنسز ٹیکنالوجی چوہدری طارق بشیرچیمہ نے اپنے بیٹے ولی داد چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ اسلامیہ یونیورسٹی میں منشیات کی فروخت اوراستعمال کے علاوہ5500 فحش ویڈیوزسیکنڈل اس ریاست کی یونیورسٹی پرسیاہ دھبہ ہے اسلامیہ یونیورسٹی میں 35 ہزار طالبات زیرتعلیم ہیں فحش اسیکنڈل سامنے آنے پربچیوں کے والدین پریشان ہیں اگر بروقت اس اسیکنڈل کے مرکزی کرداروں کیخلاف کاروائی کرکے یونیورسٹی کاوقار بحال نہ کرایاگیاتوخدانخواستہ ہم اس بڑے تعلیمی ادارے سے ہاتھ دھوبیٹھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ منشیات فروشوں اورطالبات کوبلیک میل کرنیوالے بڑے گینگز کیخلاف ڈی پی اونے کاروائی کرکے احسن اقدام کیاہے اس یونیورسٹی کومنشیات کی لعنت اورطالبات کوبلیک میل کرنیوالے انسان نمادرندوں سے پاک کرناہوگا۔
اوران پروفیسرز کیخلاف بھی کاروائی کی جانی چاہیے جو مبینہ طورپر اس واقعہ میں ملو ث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈی پی اونے جن113 یونیورسٹی ملازمین کے منشیات فروخت کرنے کے حوالے سے نشاندہی کی ہے ان کیخلاف ایکشن لینے کے ساتھ ساتھ انہیں نوکری سے فارغ کردیناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹراطہرمحبوب ان واقعات کے براہ راست ذمہ دار ہیں تحقیقات مکمل ہونے تک ان کوبیرون ملک جانے سے روک دیناچاہیے۔
انہوں نے کہاکہ میرے بیٹے کے حوالے سے جوالزامات لگائے جارہے ہیں ان کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے اگرکسی کے پاس ثبوت ہیں توسامنے لائیں اورمیرے بیٹے کے خون کے ٹیسٹ کرائے جائیں اگرمنشیات ثابت ہوجائے توسیاست چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ وزیراعلی پنجاب کوجوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے درخواست دیدی ہے کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان کوجوڈیشل کمیشن بنانے کی ریکوریسٹ کریں اورپھراس میں یونیورسٹی انتظامیہ مقامی پولیس میرے بیٹے ولی داد چیمہ اورالزام لگانے والے میڈیا پرسز کوبھی طلب کیاجائے تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔ انہوں نے کہاکہ اگرمیرے بیٹے پرالزامات کی حدتک معاملہ ہوتاہے تو شایدمجھے کوئی تکلیف نہ ہوتی یہ35 ہزار بچیوں کے مستقبل کامعاملہ ہے۔ اس پرخاموشی سے نہیں بیٹھ سکتا ان کی عزتوں سے کھیلنے والوں کو کیفرکردارتک پہنچاکرہی دم لوں گا۔