اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم ہر پارٹی کی جیب میں موجود ہے لیکن بائیو میٹرک نہیں ہو رہا۔ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ 8 روز میں صرف ترقیوں تبدیلیوں تعیناتیوں اور تختیاں لگانے کا ہی فیصلہ نہیں ہونا بلکہ ن لیگ کی گھریلو سیاسی لڑائی اور طاقتور لوگوں سے الھجے ہوئے معاملات کا بھی فیصلہ ہونا ہے،ایک ایسے نگران وزیراعظم کی ضروت ہے جوچابی کا کھلونا ہو، فرمائشی پروگرام ہو، خواہش پر خبر بنائے، جب بیٹھنے کا کہیں تو بیٹھ جائے ،اٹھنے کا کہیں تو اٹھ کھڑا ہو ، جو 15 مہینے میں سفارتی پاسپورٹ کے باوجود اپنے بھائی کو پلاننگ کے تحت ملک نہیں لاسکے وہ غریب کے مسائل کیا حل کریں گے، جب پی ڈی ایم بغیر پروٹوکول کے عوام میں جائے گی تو ان کو اپنی مقبولیت کا اندازہ ہو جائے گا، جس ملک میں ایک دن میں 60 لوگ دہشتگردی سے شہادت پائیں وہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کون لائے گا ،مریم نواز اور آصف زرداری کی خاموشی بے معنی اور بے مقصد نہیں، جب دوسروں کی شطرنج کے مہرے بنتے ہیں تو ان کی چالوں پر بھی کھیلنا پڑتا ہے، ن لیگ کے بھی فاصلے بڑھ رہے ہیں جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیخ رشید احمد کی بلٹ پروف گاڑیاں پولیس قبضہ سے واپس لینے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے3 اگست کو ایس ایچ او تھانہ کوہسار کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایچ او اور متعلقہ تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں ۔