لاہور: سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ جنرل ہسپتال میں زیر علاج ہے جس کے لیے 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار دیے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق رضوانہ کے علاج کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رضوانہ بدستور آکسیجن پر ہے، اگلے 48 گھنٹے اہم ہیں، بچی کے سر اور کمر کے زخم مسلسل پٹیاں کرنے سے بھر رہے ہیں۔
پروفیسر جودت سلیم نے کہا کہ رضوانہ کے دونوں بازوؤں کو پلاسٹر کر دیا گیا ہے جب کہ فرانزک ٹیم نے رضوانہ کے زخموں کے نمونے حاصل کیے ہیں، فرانزک رپورٹ سےزخم کی نوعیت اورکتنے پرانے ہیں، پتا چل سکےگا۔
انہوں نے کہا کہ رضوانہ کو سانس لینے میں مشکلات ہیں، اسے آئی سی یو میں رکھا گیاہے، اس نے آنکھیں کھولنا شروع کی ہیں، اس کی آنکھوں پر خون جما ہوا ہے، خوراک کی کمی اورصحت کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے بھی رضوانہ کی حالت خراب ہوئی۔