اسلام آباد(اُمت نیوز)سویلینز کے خصوصی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق فل کورٹ بنے گا یا نہیں؟ اس پر کل محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔
حکومت نے سویلینز کے خصوصی عدالتوں میں ٹرائل پر فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔
کیس کی سماعت چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی لارجربینچ سماعت کررہا ہے۔
بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں ۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے گزشتہ روز سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کوئی آزاد ادارہ ہونا چاہیے جو جائزہ لے کہ گرفتاریاں ٹھوس وجوہات پر ہوئیں یا نہیں۔
جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس میں کہا کہ ان ایک سو دو افراد کے علاوہ باقی افراد کو کیوں چھوڑ دیا گیا؟
انہوں نے کہا کہ قانون میں پک اینڈ چوز کی اجازت نہیں۔
گزشتہ روز ہونے والی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے زیرحراست ایک سو دو افراد کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کیں۔