فائل فوٹو
فائل فوٹو

توشہ خانہ کیس حتمی مراحل میں داخل، کل فیصلہ متوقع

اسلام آباد:عدالت نے عمران خان کا حق دفاع ختم کرتے ہوئے ان کے تمام گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دینے کی الیکشن کمیشن کی استدعا منظور کرلی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے 4 گواہان کی فہرست عدالت میں پیش کی جن میں ٹیکس کنسلٹنٹ محمد عثمان علی، سینئیر مینجر قدیر احمد، آئی ٹی پی کے سینئیر مینجر نوید فرید اور پی ٹی آئی کے رؤف حسن شامل تھے۔وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز ایڈووکیٹ نے اعتراض کیا کہ یہ غیر متعلقہ گواہ ہیں۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی گواہ طلبی کی درخواست مسترد کردی اور ان کے تمام 4 گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ ملزم گواہوں کے کیس سے متعلقہ ہونے کو ثابت نہیں کرسکے ،آج جمع کروائی گئی فہرست میں ٹیکس کنسلٹنٹ اور ایک اکاؤنٹنٹ شامل ہیں، وکیل الیکشن کمیشن کے مطابق یہ غیر متعلقہ گواہ ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے عدالت سے کہا کہ الیکشن کمیشن نے موکل کے اکاؤنٹ کی اسٹیٹمنٹ عدالت کے سامنے پیش نہیں کی بلکہ فوٹو کاپی اسٹیٹمنٹ دی گئی ہے، تھوڑا رحم کریں آپ ہی میرے حقوق کے امین ہیں، لیول پلینگ فیلڈ دیں، انصاف کی توقع ہے۔

توشہ خانہ فوجداری کیس میں جج ہمایوں دلاور نے کھلی عدالت میں فیصلہ لکھوایا۔ جس میں کہا گیا کہ عدالت حتمی دلائل کیلیے کل دونوں فریقین کو طلب کرتی ہے، اگر کوئی بھی حتمی دلائل کے لیے پیش نہیں ہوتا توعدالت فیصلہ کر دے گی۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری گواہان کہ فہرست آج فراہم کی جانی تھی جو نہیں کی گئی، پرائیویٹ گواہان کے بیانات ریکارڈ کروائے اور نہ ہی سرکاری گواہان کی فہرست دی گئی۔

عدالت نے کہا کہ گواہان کی فہرست میں ٹیکس کنسلٹنٹ اوراکاؤنٹنٹ شامل ہیں، کیس فارم بی اور جھوٹا بیان حلفی جمع کروانے کا ہے، الیکشن کمیشن کے وکیل کے مطابق فارم بی ملزم نے خود جمع کروانا تھا۔

عدالت نے مزید کہا کہ وکیل گوہرعلی کے مطابق گواہان اسلام آباد میں موجود نہیں ، گواہان کو پیش کرنے کیلیے عدالت سے جمعہ تک کا وقت مانگا گیا، ملزم کے خلاف الزام اثاثے چھپانے کا ہے اور جھوٹا بیان حلفی دینے کا ہے۔

عدالت نے کہا کہ ڈیفنس کونسل نے تسلیم کیا کہ چاروں گواہان ٹیکس کنسلٹنٹ ہیں، عدالت انکم ٹیکس اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کی انٹریوں کو نہیں دیکھ رہی، ملزم گواہان کو کیس سے متعلقہ ہونے کوعدالت میں ثابت نہیں کرسکے۔

قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں ہوئی، سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے خالد یوسف عدالت پیش ہوئے۔

عدالت نے عمران خان کے وکیل خالد یوسف کو تنبیہ کی تھی کہ گواہان کی لسٹ آج فراہم نہ کی گئی تو آپ کا حق ختم کر دیں گے جس کے بعد سماعت میں وقفہ کر دیا گیا تھا۔

سماعت کا وقفہ ختم ہوا تو عمران خان کی جانب سے 4 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کروا دی گئی جن میں ٹیکس کنسلٹنٹ محمد عثمان اور سینئر مینجر قدیر احمد شامل ہیں۔