حکومت نے قانون سازی کی تیز ترین ففٹی بنالی، 54 بل منظور

اسلام آباد: سیاسی پچ پراتحادی حکومت کی طوفانی اننگز، عوام کو ریلیف تو نہ مل سکا حکومت نے قانون سازی کی تیز ترین ففٹی بنالی، چار دن میں قومی اسمبلی سے54 بلز منظور کرلیے۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پیش کرنے کی ایک اور کوشش پر اپوزیشن کا شدید احتجاج، ایوان نونو کے نعروں سے گونجتا رہا، بل کی کاپیاں پھاڑ دی گئیں۔

قومی اسمبلی سے آج بارہ بلز منظور ہوئے جن میں سے صرف دو ایجنڈے پر تھے ۔ ان بلوں میں پیمرا تھارٹی ترمیمی بل 2023 ء اور پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل بھی شامل تھے ۔

سینیٹ ہنگامہ آرائی کے بعد آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل اور عمرہ انضباط بل 2023 ء متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دئیے گئے ۔ ایوان نے نیشنل کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023ء ، پاکستان سول ایوی ایشن بل 2023 ء اور پاکستان ائیر سیفٹی انویسٹی گیشن بل 2023 ء منظور کر لیے ۔

دوسری جانب گذشتہ چار روز میں سینیٹ میں 20 بل پیش ہوئے جن میں سے 16منظور ہو گئے۔ قومی اسمبلی سے ایسے بلز بھی منظور ہوئے جو ا یجنڈے میں موجود ہی نہیں تھے ۔ حکومت کے آخری ایام میں ہونے والی قانون ساز ی میں نجی یونیورسٹیوں کے قیام کے 35 بلز بھی شامل تھے ۔