کراچی :تنظیم اساتذہ سندھ کے صدر پروفیسرابوعامراعظی ،نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر نصراللہ لغاری، سیکریٹری شبیراحمدمیرانی اور شعبہ جامعات وکالجزکےصدر پروفیسر ڈاکٹرمحمدزاہدنےقومی اسمبلی سےمنظور ہونے والےوفاقی اردو یونیورسٹی ترمیمی بل کومستردکرتے ہوئے اس بل کوفی الفور واپس لینے کامطالبہ کیا ہے۔ تنظیم کےصوبائی صدر پروفیسرابوعامراعظیٰ اورعہدیداران نےکہاکہ وفاقی اردو یونیورسٹی سےمتعلق قومی اسمبلی سے پاس ہونے والا ترمیمی بل نہ صرف تعلیم دشمن بل ہے بلکہ یونیورسٹی کی تباہی کابل ہے ،ترمیمی بل سینیڈیکیٹ میں اساتذہ کی نمائندگی ختم کرکے نہ صرف اساتذہ دشمنی کامظاہرہ کیاگیا ہے بلکہ اس بل کےذریعےحکومت کے من پسنداورغیرمتعلقہ افرادکو نمائندگی دے کریونیورسٹی کی تباہی کاآغازکیاگیا ہے۔
رہنماؤں نےسینیڈیکیٹ میں اساتذہ کی نمائندگی ختم کرنےکی پرزورمذمت کرتے ہوئے کہاکہ اصل اسٹیک ہولڈر اساتذہ کو سینیڈیکیٹ سے باہرکرنااورغیرمتعلقہ افراد کو سنڈیکیٹ میں نمائندگی دینے سے ظاہر ہوتا ہےکہ حکومت کو تعلیم کی بہتری اور تعلیمی اداروں سےکوئی دلچسپی نہیں بلکہ ان اداروں کوتباہ کرکے پرائیویٹ سیکٹرکو مضبوط کرکےعام طلبہ کے لیےتعلیم کےدروازے بندکرناچاہتی ہے ۔تنظیم اساتذہ کے رہنماؤں نے وفاقی حکومت اور وفاقی وزیر تعلیم سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ وہ وفاقی اردو یونیورسٹی ترمیمی بل کو فی الفور واپس لے کر سینٹ میں یونیورسٹی کے تمام کیمپس کےاساتذہ کی سینٹ میں نمائندگی بڑھائی جائے۔ نمائندگی بذریعہ انتخاب کو یقینی بنایا جائے اور سینیڈیکیٹ میں اساتذہ کو بھرپور نمائندگی دی جائے کیونکہ اساتذہ ہی اصل اسٹیک ہولڈر ہیں اور اساتذہ ہی تعلیم اور تعلیمی اداروں کےمسائل کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں اور انہیں حل کرسکتے ہیں۔