نئی دہلی: بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع نواح میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک اور مسجد کو نذر آتش کر کے شہید کردیا جب کہ اسی علاقے کی ایک مسجد میں مشتبہ شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی۔
فائر بریگیڈ کے عملے نے مسجد میں لگی آگ پر قابو پالیا تاہم تب تک کافی نقصان ہوچکا تھا۔ مسلم رہائشی اس بربریت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور مودی سرکار کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔ پولیس کی یقین دہانیوں پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔ مظاہرے کے دوران مسلمانوں نے ہندوؤں کے املاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔
وجے چوک سے کچھ آگے پولیس اسٹیشن کے نزدیک ایک اور مسجد میں آگ بھڑک اُٹھی تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس مسجد میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ دونوں واقعات میں جانی نقصان نہیں ہوا لیکن مساجد کی عمارت کو کافی نقصان پہنچا۔
ہریانہ میں گزشتہ ایک ہفتے سے ہونے والے مسلم کش فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے جب کہ دو مساجد کو نذر آتش کیا جا چکا ہے اور تیسری مسجد میں لگی آگ کو پولیس شارٹ سرکٹ قرار دے رہی ہے۔