سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں شہری استحصال کیخلاف آج یوم سیاہ منائیں گے۔ کولگام اور پلوامہ میں گھروں پر چھاپے جاری ہیں ،معمرشہری سمیت متعددگرفتارکرلئے گئے ،یوم سیاہ کے حوالے سے پوسٹر چسپاں کردیئے گئے ہیں جبکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مظاہرے کئے جائیں گے ،کنٹرول لائن کے دونوں اطراف تقاریب ہونگی پاکستان کے صوبے پنجاب میں بھی تقریبات ہونگی ،برسلزمیں احتجاجی کیمپ لگایاجائے گا۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ وادی میں 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے حوالے سے پوسٹرز بھی چسپاں کیے گئے ہیں۔پوسٹرکا متن یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام 5 اگست 2019ء کے غیر قانونی اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں اور شہداء کے مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پوسٹرکے متن میں مزید لکھا ہے کہ کشمیری بھارتی قبضے کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے۔مقبوضہ وادی میں پوسٹرزحریت کانفرنس سمیت تمام کشمیری جماعتوں کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔این آئی اے نے Shouchمیں شہید حزب کمانڈر عمر غنی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے ، ضلع کشتواڑ میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک معمر شہری عبدالکریم بٹ کو گرفتار کر لیاگیا جو حزب المجاہدین کے کمانڈر جہانگیر سروری کا بھائی ہے۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آج 5اگست کو یوم استحصال کشمیر منایا جائیگاجس کا مقصد مودی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر پر قبضے کیلئے اس کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وادی میں آرٹیکل370کے غیر قانونی اقدام کی مذمت کرنا ہے۔اس سلسلے میں لاہور، فیصل آباد سمیت ملک بھر میں تقریبات کا اہتمام کیاجائے گا،
ریلیاں نکالی جائیں گی جس میں کشمیریوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیاجائے گا۔لاہور سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جس میں بھارت کے 5 اگست 2019 کو اٹھائے گئے غیر آئینی اقدامات کو اجاگر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پامال کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کو زور بندوق سے چھینا۔ بھارت کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف کل پاکستان بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا اور دنیا کو مظلوم کشمیریوں کی حالت زار کے بارے میں بتایا جائے گا۔ مزید براں کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام آج یوم استحصال کشمیر کے موقع پر بلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ایک روزہ احتجاجی کیمپ منعقد کیاجائے گا۔
بھارت نے 05 اگست 2019کو اپنے آئین کی دفعہ 370اور35Aکو منسوخ کر دیا تھا جس کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی اور مقبوضہ کشمیر کو نئی دلی کے براہ راست کنٹرول میں لے لیا تھا۔ کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے یوم استحصال کشمیر کے سلسلے میں جاری اپنے بیان میں مقبوضہ کشمیر کی گذشتہ چار سال کی صورتحال کے بارے میں کہاہے کہ پانچ اگست کے بعد کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں بہت کئی گنااضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ برسلز میں سنٹرل ریلوے اسٹیشن کے قریب پلس ڈی البرٹائن کے مقام پرہمارے احتجاج کا مقصد اقوام عالم خصوصا یورپی ممالک سے اپیل کرنا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو فوری طور پر روکوانے اور جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ ختم کرانے میں مدد کریں۔