عمران خان کی اسلام آباد منتقلی، پولیس نے پلان تبدیل کر لیا

اسلام آباد (اُمت نیوز)توشہ خان کیس میں سزا یافتہ چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد منتقلی کے حوالے سے اہم خبر سامنے آ ئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بذریعہ ہوائی جہاز اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیاتھا جسے اب تبدیل کر دیا گیا، پولیس ذرائع کے حوالے سے خبر سامنے آئی ہے کہ موسمی خرابی کے باعث چیئر مین پی ٹی آئی کو جہاز سے لیجانے کا پلان تبدیل کیا گیا ہے، سابق وزیر اعظم عمران خان کو کوبراستہ موٹروےاسلام آبادمنتقل کیاجارہاہے۔واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو جھوٹا قرار دے کر 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے ، سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں 4 صفات کا تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا ،جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی جانب سے کیس قابل سماعت ہونے کی درخواست پر کسی نے بحث نہیں کی، 5 مئی اور 8 جولائی کو قابل سماعت ہونے کے دلائل پر درخواست مسترد کی جاتی ہے،تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے تسلی بخش شواہد پیش کیے اور شکایت کنندہ کے دیے گئے شواہد سے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں، ثابت ہوتا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جھوٹا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا۔ عدالتی حکم میں بتایا گیا کہ 2018-19 اور 2019-20 میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کا جھوٹا ریکارڈ جمع کرایا گیا، 2020-21 میں فارم بی سے متعلق بھی جھوٹا ریکارڈ جمع کرایا گیا،سیشن جج ہمایوں دلاور کی جانب سے لکھے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے قومی خزانے سے لیے تحائف کا غلط فائدہ اٹھایا، توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کا ریکارڈ جھوٹا ثابت ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی کی بے ایمانی پر کوئی شک نہیں ہے۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی فراہم کردہ معلومات بعد میں غلط ثابت ہوئیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی بدنیتی بغیر کسی شک و شبے کے ظاہر ہو گئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت سزا دی جاتی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، جرمانہ نہ بھرا تو 6 ماہ مزید قید کی سزا سنائی جائے گی۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی فیصلے کے وقت کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے،آئی جی اسلام آباد کو وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کا حکم دیا جاتا ہے۔