سرینگر: مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنےکےغیرقانونی بھارتی اقدام کوچارسال ہوگئے۔ اس حوالے سے پاکستان سمیت دنیابھرمیں یوم استحصال کشمیر منایا گیا۔ مقبوضہ وادی میں شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ کشمیری عوام نے مودی سرکارسےکشمیرکی آزادحیثیت بحال کرنےکامطالبہ کیا۔
یوم استحصال کشمیرپرپاکستانیوں نے کشمیری بھائیوں کےساتھ اظہاریکجہتی کیا۔ اس سلسلے میں اسلام آبادمیں ریلی کاانعقاد کیا گیا، اس میں شریک عوام نے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیارکی گئی۔ مشیر امورکشمیرقمرزمان کائرہ کاکہنا تھا بھارت نےظلم کاکوئی ہتھکنڈانہیں چھوڑا۔ مسلسل بربریت کےباوجودکشمیریوں کی جدوجہدجاری ہے۔ اس کے علاوہ پشاورمیں گورنرحاجی غلام علی کی قیادت میں واک کااہتمام کیا۔ شرکا نے مودی حکومت کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔
خیال رہے کہ پانچ اگست کےاقدامات نےمقبوضہ کشمیرکوجیل میں بدل دیا ہے۔ بھارت کشمیریوں کوانہی کی سرزمین سےبےدخل کرناچاہتاہے۔ صدرمملکت عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تمام ترظالمانہ ہتھکنڈےکشمیریوں کی آزادی کی تڑپ کم نہیں کرسکے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے بھی اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کویکطرفہ اورغیرقانونی طورپرمنسوخ کیےچارسال گزرچکے ہیں۔ بھارت نےکشمیری عوام کودبانےکیلئےطاقت کاوحشیانہ استعمال کیا۔ حق خودارادیت کو کمزور کرنےکے لیےکشمیری آبادی میں تبدیلیاں لانے کی کوشش کی۔