کراچی: سندھ اسمبلی میں ایک سے 19 گریڈ کی بھرتیوں کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا سندھ اسمبلی میں نئی بھرتیوں کے خلاف دائر درخواست پر درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلئے گئے،عدالت نے درخواست گزار سے کہا ہے کہ آپ ہمیں مطمئن کریں، رولز ہم دیکھ لیں گے وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ سندھ اسمبلی مدت کی تین دن میں ختم ہورہی ہے اور ہزاروں بھرتیاں کرنے کا اشتہار جاری کیا گیا ہے ،حکمران جماعت صرف لوگوں کو لولی پاپ دے رہی ہے تاکہ وہ الیکشن میں کامیاب ہوسکے ساری سیاسی بھرتیاں کی جارہی ہیں، 16 سے 19 گریڈ کی بھرتیاں صرف سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جاسکتی ہیں ۔
عدالت نے کہا کہ سندھ اسمبلی آزاد باڈی ہے، آپ اسے کیسے چیلنج کرسکتے ہیں عدالت نے درخواست گزار سے استفسارکیا کہ آپ سرکاری ملازم ہیں، آپ اپنے ہی محکمے کے خلاف آگئے درخواست گزار نے کہا کہ میری ترقی پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے، جو سینئرز ہیں ان کو پیچھے دھکیل کر نئی بھرتیاں کی جارہی ہیں عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلئے اور کہا کہ پہلے عدالت کو مطمئن کریں،رولز ہم دیکھ لیں گےدرخواست آصف امام فاطمی سمیر و دیگر اسمبلی ملازمین کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں اسپیکر سندھ اسمبلی، چیف سیکریٹری سندھ، الیکشن کمیشن،سیکریٹری سندھ اسمبلی و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سندھ اسمبلی میں ہونے والی براہ راست نئی بھرتیوں کو روکا جائے اسمبلی میں چھوٹے گریڈ کی بھرتیاں آئی بی اے اور 16 سے 19 گریڈ کی بھرتیاں سندھ پبلک سروس کمیشن سے کروانے کا حکم دیا جائے۔