فوٹو آئی ایس پی آر
فوٹو آئی ایس پی آر

آرمی چیف نےملک کو آگے بڑھانے کا پروگرام دیا،وزیر اعظم

اسلام آباد:  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے ہماری حکومت کل ختم ہوجائے گی، آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے اقتدار نگران حکومت کو سونپ دیں گے، ہمارے جانے سے پہلے ملکی ترقی و خوشحالی کا جامع مربوط نظام معرض وجود میں آچکا ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بہت شکرگزار ہوں جنہوں نے جوں ہی منصب سنبھالا بغیر وقت ضائع کیے مجھ سے کہا یہ ہے پاکستان کو آگے بڑھانے کا پروگرام، انہوں نے سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے قیام میں ہمارا ہاتھ بٹایا۔ وزیر اعظم نے گزشتہ روز جی ایچ کیو کا الوداعی دورہ کیا۔ آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے جی ایچ کیو آمد پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔وزیراعظم نے پرنسپل سٹاف آفیسرز سے ملاقات کی۔وزیر اعظم کو فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا جبکہ وزیراعظم نے یادگار شہدا ءپر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ وزیر اعظم نے شہداء، غازیوں اور لواحقین کی مادر وطن کے دفاع کیلئے لازوال قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعظم نے ملکی دفاع اوردہشتگردی کیخلاف مسلح افواج کے کردارکوسراہا۔وزیراعظم نے شہداء کے 70 خاندانوں اور 30 جنگی زخمیوں میں خصوصی مالی امداد کے چیک تقسیم کئے، شہدا ءکے بچوں میں ان کی تعلیمی سرگرمیوں کے مطابق لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے گئے۔جی ایچ کیو میں شہدا ءکے اہلخانہ اور غازیوں کےاعزاز میں تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم نے کہا پاکستان میں دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے بہادری سے لڑنے پر مسلح افواج کا کردار کلیدی ہے، شہداء اور غازی ہمارا فخر ہیں، شہداء اورغازیوں کی عزت و تکریم ہر پاکستانی پر لازم ہے،ہمیں اپنے شہداء اور غازیوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہئے، آج ہم جس امن اور آزادی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں وہ مٹی کے بہادر بیٹوں کی لازوال قربانیوں کی مرہون منت ہے، پاکستان کیلئے اپنے پیاروں کی قربانی دینے پر ان کے اہلخانہ کو سلام پیش کرتا ہوں،جن لوگوں نے شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی ان کے چہرے ملکی تاریخ میں سیاہ رہیں گے، پاکستان کے قابل فخر لوگ انہیں کبھی نہیں بھولیں گے۔

ہمیں ان شہداء اور غازیوں کی تاریخ اور ان کے متعین کردہ راستے پر چلنا ہےجن کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں پاکستان محفوظ ہو چکا ہے، اﷲ نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنادیا ، قیامت تک دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا تاہم دنیا کے سامنے عزت و وقار کیساتھ چلنے کے مزید تقاضے ہیں، کروڑوں پاکستانی منتظر ہیں کب وقت آئے گا جب پاکستان قرضوں سے جان چھڑائے گا اور اپنے پاؤں پر کھڑاہوگا، آج ہمیں یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ بہت وقت گزر گیا، پلوں سے پانی بہت بہہ گیا، ہمیں اور کچھ نہیں تو شہدا کی قربانیوں کا احترام کرنا ہے،وسائل کی بندر بانٹ کے بجائے وسائل ان کی منصفانہ تقسیم کیلئے ایک نظام پر متحد ہو جائیں،پاکستان انتہائی مشکل ترین وقت سے نکل آیا ہے، ہم سب کو ملکر پاکستان کو دوبارہ تعمیر کرنا ہے۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے کنونشن سنٹر میں ایک لاکھ زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت کی مدت ختم ہونے سے پہلے شمسی توانائی کا منصوبہ شروع کیا، اُن ممالک میں بھی سولر سسٹم چل رہے ہیں جہاں سورج ہر وقت نہیں ہوتا جبکہ ہمارے ملک میں سال کے12 مہینے سورج رہتا ہے،آج قومی اسمبلی کی تحلیل کیلئےصدر مملکت کو سمری ارسال کردوں گاجس کے بعد معاملات نگران حکومت کے ہاتھ میں چلے جائیں گے مگر امید ہے شمسی توانائی کا منصوبہ چلتا رہے گا تاکہ مستقبل میں پاکستان اور شہریوں کو سستی بجلی مل سکے۔

آئی ایم ایف سے معاہدہ کی شرائط بہت کڑی اور سخت ہیں مگر ہم اس پروگرام کے بعد ڈیفالٹ سے بچ گئے اوراللہ نے پاکستان کو بڑی پریشانی سے بچایا،اگر ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو ادویات کی تلاش میں لوگ مارے مارے پھر رہے ہوتے، پٹرول پمپوں پر لائنیں لگی ہوتیں، سری لنکا والی صورتحال ہوتی، مسئلہ آئی ایم ایف پروگرام نہیں بلکہ مستقبل کے معاشی اہداف ہیں، ملک کو ترقی دینے کیلئے زراعت کے پہیے کو تیزی سے گھمانا ہوگا اورسستی توانائی کےمنصوبوں پر جاناہوگا، آئی ایم ایف نے بھی توانائی پر سبسڈی دینے پر ہمارے ہاتھ پیر باندھ دیے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو مہنگی بجلی مل رہی ہے،قرض سے بہتر ہے ہم فقیری میں زندگی بسر کرلیں اور قرض سے جان چھڑائیں۔ وزیرِ اعظم نےاسلام آباد میں صحافیوں، میڈیا ورکرز، فنکاروں اور ٹیکنیکل ریسورس کیلئے ہیلتھ انشورنش کارڈ کے اجرا و فراہمی اور ’’پاکستان کوڈ، ڈیجیٹل ریپازٹری آف فیڈرل لاز‘‘موبائل ایپ اور ویب سائٹ کا اجرا کردیا۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا ہیلتھ کارڈ کا اجرا صحافت کے میدان میں انقلابی قدم ہے،16 ماہ میں مجھ پر جتنی تنقید ہوئی کبھی اس کا برا نہیں منایا، تنقید حقائق پر مبنی ہونی چاہیے، اس سے رہنمائی اور مددملتی ہے،صحافی فرض کی ادائیگی میں جاں بحق ہوا تو اسے 40 لاکھ پی ایم فنڈ سے دیئے جائیں گے، وسائل میں اضافہ ہوگا تو اس فنڈ میں مزید اضافہ کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعظم نے میجر طفیل محمد شہید( نشانِ حیدر) کے یوم شہادت پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستانی قوم اپنے شہدا کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کرے گی،پاکستانی قوم کو وطن کی سلامتی کیلئے اپنے خون سے آبیاری کرنے والے شہدا اور ان کے اہلِخانہ پر فخر ہے،میجر طفیل شہید نے اپنی شجاعت و بہادری سے مادر وطن کی حفاظت اور فرض کی انجام دہی کی لازوال داستان رقم کی،پوری پاکستانی قوم میجر طفیل شہید کی اس قربانی پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔