سکھر: پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے سکھر میں 170 بستروں پر مشتمل سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کے میڈیکل کمپلیکس اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کے تحت 200 بستروں پر مشتمل چلڈرن ہسپتال کا افتتاح کردیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ این آئی سی وی ڈی کی طرح ایس آئی یو ٹی کے نیٹ ورک کو بھی پورے صوبے میں پھیلائیں گے۔ پی پی پی چیئرمین نے پارٹی کارکنان کو مخاطب ہوتے ہوئے اعلان کیا کہ موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے کے فوراً بعد آئندہ عام انتخابات کیلئے پارٹی کی الیکشن مہم کا آغاز کرینگے۔
سکھر میں سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میڈیکل کمپلیکس اور چائلڈ ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ادیب رضوی کیساتھ مِلکر ایس آئی یو ٹی کا افتتاح کرنا ان کیلئے باعثِ مسرت ہے۔یہ ہمارا خواب ہے کہ سندھ کے ہر ضلع میں ایس آئی یو ٹی جیسے ادارے بنائیں۔ ہم ڈاکٹر ادیب رضوی کے مشن کو پورے پاکستان میں پھلائیں گے۔ این آئی سی وی ڈی، این آئی سی ایچ اور جے پی ایم سی واپس صوبہ سندھ کو مل گئے ہیں، جن پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور چیئر مین پی ٹی آئی نے مِل کر ڈاکہ ڈالا تھا۔ ہم وزیراعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ بطور ان کے اتحادی ہمارا یہ ہی مطالبہ تھا کہ ہمارے ہسپتال ہمیں واپس دیئے جائیں۔ آج وفاقی وزیر صحت نے اور صوبائی وزیرِ صحت نے ایم او یو پر دستخط کردیئے ہیں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہر صوبے اور وفاقی حکومت سمیت پاکستان کا یہ ہی فلسفہ ہونا چاہیے کہ لوگوں کو اس لیے مرنے نہیں دیا جاسکتا کہ وہ جینا افورڈ نہیں کرسکتے۔ این آئی سی وی ڈی، ایس آئی یو ٹی اور گمبٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ جیسے ادارے قائم کرکے ان کو منہ توڑ جواب دیا ہے، جو حکومتِ سندھ پر بلاجواز تنقید اور کردارکشی کرتے تھے۔ اس موقع پروزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سندھ کی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، ایس آئی یو ٹی کے بانی ڈاکٹر ادیب رضوی، وفاقی وزراء سید خورشید احمد شاہ اور عبدالقادر پٹیل، اور سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، پی پی پی سندھ کے صدر سینیٹر نثار احمد کھوڑو، سندھ کے وزیرِ اطلاعات شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ ودیگررہنما بھی موجود تھے۔