نیویارک : امریکی حکومت کے اعداد و شمارکے مطابق امریکا میں خودکشی کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 2022 میں غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی۔ جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق پچھلے سال امریکا میں 49,000 سے زیادہ لوگوں نے خود کشی کی جو کہ گذشتہ سے پیوستہ سال کی نسبت خود کشیوں کی تعداد میں 2.6 فیصد زیادہ ہے۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2022ء میں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں ہونے والی تمام خودکشیوں میں سے نصف سے زیادہ آتشیں اسلحہ سے کی گئیں۔
امریکی وزیر صحت جیویر بیسیرا نے ایک بیان میں کہا کہ ”10 میں سے نو امریکیوں کا خیال ہے کہ امریکا ذہنی صحت کے بحران کا سامنا کر رہا ہے جس کی وجہ سے خود کشیوں میں اضافہ ہوا“ ۔
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول ’سی ڈی سی‘ کے ذریعہ شائع کردہ خودکشی سے ہونے والی اموات کے نئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بہت سے لوگ اب بھی سوچتے ہیں کہ مدد مانگنا کمزوری کی علامت ہے۔
سال 2022 میں خودکشی کی شرح فی لاکھ میں 14.9 اموات تک پہنچ گئی، جو کہ 2018 میں ریکارڈ کی گئی سطح سے 5 زیادہ ہے، جو کہ فی لاکھ افراد میں خو کشی کی شرح 14.2 فی صد تھی۔
سی ڈی سی نے رپورٹ کیا کہ خودکشی سے ہونے والی اموات 2021 میں 48,183 سے بڑھ کر 2022 میں 49,449 اموات تک پہنچ گئیں۔