اسلام آباد (اُمت نیوز) انوار الحق کاکڑ نگران وزیر اعظم کے طور پر آج حلف اٹھائیں گے، حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہو گی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ملک کے آٹھویں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے حلف لیں گے، انوار الحق کاکڑ کو وزیر اعظم کا پروٹوکول دے دیا گیا ہے، شہباز شریف کو آج وزیر اعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر دیا جائے گا، نگران وزیر اعظم کے تقرر کے بعد شہباز شریف نے وزیر اعظم ہاؤس خالی کر دیا ہے اور اپنا ذاتی سامان لے گئے ہیں۔
شہباز شریف اور راجہ ریاض کے درمیان نگران وزیر اعظم کی نامزدگی کے حوالے سے 2 ملاقاتیں ہوئیں جس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما انوار الحق کاکڑ کو متفقہ طور پر نگران وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیر اعظم بنانے کی منظوری دی۔
نگران وزیر اعظم کی نامزدگی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ پہلی ملاقات میں ہم متفق ہوئے کہ جو بھی وزیراعظم ہو وہ چھوٹے صوبے کا ہو تاکہ چھوٹے صوبے کو جو محرومی ہے وہ دور ہو اور ایسا نام ہو جو غیرمتنازع ہو اور کسی سیاسی جماعت سے نہ ہو۔
انوار الحق کاکڑ بلوچستان کے علاقے مسلم باغ قلعہ سیف اللہ میں 1971ء میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سینٹ گرائمر فرانسس سکول کوئٹہ سے حاصل کی، اس کے بعد کیڈٹ کالج کوہاٹ میں داخلہ لیا، والد کے انتقال پر واپس کوئٹہ آ گئے، انوار الحق کاکڑ نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹر کیا اور کیریئر کا آغاز اپنے آبائی سکول میں پڑھانے سے کیا۔
انگریزی، اردو، فارسی، پشتو، بلوچی اور براہوی زبانوں میں مکمل مہارت رکھنے والے انوار الحق کاکڑ نے 2008ء میں مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا جس میں انہیں کامیابی نہ مل سکی اور وہ 2013ء میں بلوچستان حکومت کے ترجمان بن گئے۔
2008 ء میں انوار الحق کاکڑ کو بلوچستان عوامی پارٹی کا مرکزی ترجمان مقرر کیا گیا اور وہ بلوچستان سے مارچ 2018 میں آزاد حیثیت سے سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے ان کی 6 سالہ مدت مارچ 2024 میں ختم ہوگی۔
انوار الحق کاکڑ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز اور ہیومن ریسوس ڈیویلپمنٹ کے چیئرمین کے طور پر کام کیا، اس کے علاوہ وہ سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی، فنانس اینڈ ریونیو، خارجہ امور اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے رکن بھی رہے۔
انوار الحق کاکڑ نے سینیٹ میں 2018 میں قائم ہونے والی بلوچستان عوامی پارٹی کیلئے پارلیمانی لیڈر کا کردار بھی ادا کیا اور 5 سال تک اس پوزیشن پر خدمات انجام دیں بعد ازاں ان کی جماعت نے نئی قیادت کے انتخاب کا فیصلہ کیا جس کے بعد انہیں تبدیل کر دیا گیا تھا۔