اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ واپس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن کی سندھ میں صوبائی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہیں، سپریم کورٹ میں متعدد بارحلقہ بندیوں کا معاملہ آچکا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقے سے کرے، ٹپے دار سرکل کو ذرا بھی متاثر کرنے سے امیدوارکو پڑنے والے ووٹ متاثر ہوتے ہیں، سندھ میں حلقہ بندیوں پر حساسیت زیادہ ہے، سندھ سے اکثریہ گلا کیا جاتا ہے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کب کرا رہا ہے؟ اس پر ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کندھے اچکا دیے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یعنی ابھی تو انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں ہوئی، الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کرے۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ واپس الیکشن کمیشن کو بھجوادیا۔
واضح رہے کہ سندھ میں صوبائی حلقے پی ایس 7، 8 اور 9 شکارپورکی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئی تھیں۔