کیلیفورنیا (اُمت نیوز) امریکی ریاست کیلیفورنیا میں جج نے اپنی بیوی کو فائرنگ کر کےموت کے گھاٹ اتاردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جج پر شراب کے نشے میں اپنی اہلیہ کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا الزام ہے جبکہ عدالت میں منگل کو جج نے قصور وار نہ ہونے کی استدعا کی ہے، ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ ایک حادثاتی فائرنگ تھی۔
رپورٹس کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران لاس اینجلس میں عدالت کو بتایا گیا کہ جج کی اہلیہ کے سینے میں گولی لگی تھی اور پولیس اہلکاروں نے گھر پہنچ کر دیکھا کہ گھر میں کئی بندوقیں اور 26 ہزار گولیاں موجود تھیں۔
پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ 72 سالہ جج فرگیوسن اورنج کاؤنٹی سوپیریر کورٹ میں تعینات ہیں اور گرفتاری کے وقت انہوں نے شراب پی رکھی تھی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ جج اور ان کی اہلیہ کے درمیان گھر کے قریب واقع ایک ریسٹورنٹ میں کھانے کے وقت تلخ کلامی ہوئی تھی جو گھر تک جاری رہی اور اسی دوران جج نے اپنی65 سالہ اہلیہ پر فائرنگ کردی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس واقعے کے بعد جج نے اپنی عدالتی عملے کو فون کر کے کہا تھا کہ میں نے اپنی بیوی کو گولی مار دی ہے، میں کل نہیں آسکوں گا اور مجھے حراست میں لے لیا جائے گا۔