اسلام آباد: رضوانہ تشدد کیس میں سول جج عاصم حفیظ کواو ایس ڈی بنا دیا گیا اور انہیں بیان کے لیے طلب کرلیا گیا۔
کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر مبینہ تشدد کیس میں ملزمہ سومیہ عاصم کے شوہر سول جج کو او ایس ڈی بنا دیا گیا، جس کے بعد وفاقی پولیس نے انہیں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے دوبارہ طلب کرلیا ہے۔
کیس سے متعلق تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو بھی ملزمہ کے شوہر کو بطور جج شامل تفتیش کرنا مشکل تھا جب کہ جے آئی ٹی کی جانب سے جج کو شامل تفتیش کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا گیا ۔
سول جج خود بھی رضوانہ کو مارنے میں ملوث رہے
ملازمہ تشدد کیس سے متعلق رضوانہ کی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ سول جج خود بھی رضوانہ کو مارنے میں ملوث رہا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سول جج اہلیہ تشدد کیس میں شدید زخمی رضوانہ کی دادی کا کہنا ہے کہ رضوانہ نے ابھی پولیس کو کوئی بیان نہیں دیا، رضوانہ کے بیان کے بعد ہی سول جج اور اس کی اہلیہ سومیا کو سزا ملے گی۔ سول جج بھی رضوانہ کو مارنے میں ملوث رہا ہے۔
رضوانہ کی بہن سونیا نے کہا کہ رضوانہ جب فون پر بات کرتی تو سومیا ساتھ ہوتی تھی، مارپیٹ کی بات کبھی نہیں بتائی، بات بھی مختصر کرتی۔ میں خود پہلے گھروں میں کام کرتی تھی، مجھ سے چھوٹے بھائی کام سیکھ رہے ہیں۔