کراچی (اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی نے عظیم گوٹھ گلشن اقبال میں پانی چوری کا مقدمہ جماعت اسلامی کونسلر کے خلاف درج کروادیا ۔ٹاؤن چیئرمین ڈاکٹر فوادنے مقدمہ انتقامی کارروائی قرار دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یوتھ کونسلر کا غیر قانونی ہائیڈرنٹ اور پانی کی چوری سے کوئی تعلق نہیں ۔ میئر کراچی نے سیاسی جماعت کے کارکن کے ملوث ہونے کی تصدیق اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے کی تھی۔ واٹر کارپوریشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عظیم گوٹھ میں جماعت اسلامی کا کونسلر غیر قانونی ہائیڈرنٹ چلا رہا تھا جس نے اینٹی تھیفٹ ٹیم پر حملہ بھی کیا ۔چہرہ شناس افراد بھی مقدمے میں نامزد کیے گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کی شب واٹر کارپوریشن کی ایک ٹیم نے عظیم گوٹھ گلشن اقبال میں گھر سے چلنے والے ہائیڈرنٹ کے خلاف کارروائی کی ہے جہاں کنواں کھود کر ہائیڈرنٹ قائم کیا گیا تھا ۔ مبینہ ٹاون تھانے میں درج ہونے والے مقدمہ الزام نمبر 23/370 واٹر کارپوریشن کے افسر ارشاد علی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے ، مقدمہ کے متن کے مطابق مذکورہ افسر کو مخبر سے اطلاع ملی کہ عظیم گوٹھ کچی آبادی نزد محمدی مسجد کے نزدیک ایک مکان میں کنواں کھود کر غیر قانونی ہائیڈرنٹ چلایا جارہا ہے ،جہاں ایک موٹر کے ذریعے پانی کے ٹینکر بھرے جاتے ہیں ۔جائے وقوعہ پر پہنچنے پر مذکورہ مکان سے ٹینکر بھرا جارہا تھا ، واٹر کارپوریشن کی ٹیم کو وہاں پاکر غیر قانونی طور پر پانی فروخت کرنے میں ملوث افراد نے حملہ کردیا تاہم وہاں موجود شخص کا نام نذیر ولد منیر معلوم ہوا، ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے ٹینکر ضبط کرکے حوالہ پولیس کیا ۔ واٹر کارپوریشن کے افسر نے کار سرکار میں مداخلت ،سرکاری ٹیم پرحملہ کرنے ،سرکاری پانی کی چوری اور غیر قانونی فروخت پر چہرہ شناس افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے ۔
مذکورہ کارروائی پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کارروائی کی ویڈیو لگاکر ٹوئیٹ کیا کہ عظیم آباد میں کارروائی کرکے غیر قانونی ہائیڈرنٹ ختم کردیا گیا ہے اور ہائیڈرنٹ آپریٹ کرنے میں ایک سیاسی جماعت کا کارکن ملوث ہے تاہم آپریشن کرکے غیر قانونی ہائیڈرنٹ کو ختم کیا گیا اور ٹینکر ضبط کرلیا گیا ہے ۔مذکورہ آپریشن اور کارروائی اینٹی تھیفٹ سیل کے کو ٹیم لیڈر محمد عامر کی سربراہی میں کی گئی ۔مذکورہ معاملے پر گلشن اقبال میں جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین ڈاکٹر فواد نے پانی کی غیر قانونی فروخت میں جماعت اسلامی کے کونسل کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے ۔
اس ضمن میں جمعرات کو ایم ڈی واٹر کارپوریشن سے ملاقات بھی کی ہے اور معاملے کی تحقیقات اور مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ امت نے اس سلسلے میں ڈاکٹر فواد سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ میئر نے بلاجواز ہمارے مقدمے میں یوتھ کونسلر کو نامزد کرایا ہے جبکہ مذکورہ ہائیڈرنٹ پیپلز پارٹی کے دفتر کے ساتھ واقع ہے اور فاروق گبول نامی شخص چلارہا تھا جس کا جماعت اسلامی سے کوئی تعلق نہیں اور اس کا نام بھی مقدمہ میں شامل کرنے سے گریز کیا گیا اور محض ایک نام شامل کیا گیا جو موقع پر موجود تک نہ تھا ۔انہوں نے کہا کہ واٹر کارپوریشن نے یوتھ کونسلر کے خلاف درج مقدمہ واپس نہ لیا تو ہم قانونی چارہ جوئی کریں گے ۔