مدارس کیخلاف سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں،علمائے کرام

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ اور مجلس شوریٰ کے دو روزہ ملک گیر اجلاس میں قائدین وفاق المدارس نے اعلان کیا کہ مدارس کی حریت و آزادی پر کوئی حرف نہیں آنے دیں گے،مدارس کے خلاف سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں،اہل مدارس تقوی،صبر اور رجوع الی اللہ کا اہتمام کریں،دینی مدارس اپنے نصاب و نظام میں وقتاً فوقتاً تبدیلی اور بہتری لاتے رہتے ہیں لیکن کسی کا دباؤ قابل قبول نہیں،وفاق المدارس نے دینی مدارس کے نصاب ونظام پر ہمیشہ پہرہ دیا اور قائدین وفاق اپنی جانوں سے زیادہ دینی مدارس کا تحفظ کرتے ہیں,سانحہ باجوڑ کے ذمہ داران کا سراغ لگا کر انہیں نشان عبرت بنایا جائے اور قوم کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے،قران کریم اور دیگر مقدسات کی توہین کو قانون سازی اور قانون کے موثر استعمال سے ہی روکا جا سکتا ہے،قانونی تقاضے پورے نہ کرنے کے باعث فساد کا دروازہ کھل سکتا ہے جس کا ملک متحمل نہیں،جڑانوالہ میں مسیحی برادری کی بستی اور املاک کو نذر آتش کرنا قابل مذمت اور اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔

ترجمان وفاق المدارس مولانا عبدالقدوس محمدی اور میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ اور مجلس شوریٰ کا دو روزہ ملک گیر اجلاس ادارہ علوم اسلامی بہارہ کہو اسلام آباد میں صدر وفاق مولانا مفتی محمد تقی عثمانی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مولانا فضل الرحمن، مولانا انوار الحق حقانی، مولانا محمد حنیف جالندھری،مولانا عبیداللہ خالد،مولانا مفتی مختار الدین شاہ،مولانا قاضی عبدالرشید،مولانا امداداللہ یوسف زئی،مولانا حسین احمد،مولانا صلاح الدین ایوبی،مولانا مفتی محمد طیب،مولانا زبیر احمد صدیقی،مولانا مفتی طاہر مسعود،مولانا قاری عبدالرشید،مولانا ناصر محمود سومرو،مولانا محمد خالد،مولانا ڈاکٹر قاری احمد میاں تھانوی،مولانا قاضی نثار،مولانا عبدالستار،مولانا عبدالمنان،مولانا اشرف علی، مولانا ظہور احمد علوی، مولانا قاری محمد یاسین، مولانا محمد انور، مولانا محمد قاسم،مولانا سیدعبدالبصیر،مولانا حسین احمد،مولانا قاری محمد طاہر،
مولانا حامد حسن،مولانا عبدالمجید،چوھدری ریاض عابد،مولانا عبداللہ اقبال، مولانا یوسف خان،مولانا محمد یوسف خان،مولانا نذیر احمد فاروقی،مفتی عبدالسلام، مولانا عبدالغفار، مفتی عبدالرحمن،مولانا منیر احمد منور،قاری عتیق الرحمن عزیز،مولانا قاسم عبداللہ، مولانا الیاس مدنی،مولانا جواد بنوری، مولانا داؤد فقیر، قاری محب اللہ،مولانا حماداللہ یوسف زئی،مولانا محمد عدنان، مولانا جواد قاسمی،مولانا عمران عثمان سمیت ملک بھر سے سینکڑوں اراکین مجلس شوریٰ نے شرکت کی۔وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ اور مجلس شوریٰ کے ملک گیر ان دو الگ الگ اجلاسوں میں دینی مدارس کے نصاب و نظام کے حوالے سے مختلف امور زیر غور آئے اور کئی اہم فیصلے کئے گئے خاص طور پر نصاب تعلیم میں بعض تبدیلیوں کی اصولی منظوری دی گئ۔

اجلاس کے شرکاء کو ناظم اعلی وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا محمد حنیف جالندھری نے حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا جبکہ سرپرست وفاق امیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے اقتدار کے ایوانوں میں مدارس کے بارے ہونے والی کشمکش اور مدارس کے نصاب و نظام کے بارے میں عالمی اور بیرونی دباؤ کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا اور صبر و استقامت سے جدو جہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔مولانا فضل الرحمن نے ہاؤس کو بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن اور دیگر امور کے بارے میں پیش رفت اس لئے نہیں ہو سکی کہ مدارس پر بیرونی ایجنڈہ مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔

اس موقع پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا کہ ہم مدارس کی حریت و آزادی پر کوئی حرف نہیں آنے دیں گے۔صدر وفاق مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اگر اہل مدارس تقوی اختیار کریں،رجوع الی اللہ کا اہتمام کریں اور صبر و تحمل اور ہمت و استقامت سے کام لیں تو مدارس کے خلاف کوئی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی انہوں نے اہل مدارس کو تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر توجہ دینے کی ترغیب دی اور اس بات کو واضح کیا کہ مدارس اپنے ایجنڈے کے تحت کام کرتے ہیں کسی بیرونی دباؤ یا مطالبے پر مدارس کے نصاب و نظام میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں۔ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم اپنی جانوں سے زیادہ دینی مدارس کا تحفظ کرتے ہیں اس لیے کہ مدارس کا تحفظ دراصل دین کا تحفظ ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس نے دینی مدارس کے نصاب ونظام پر پہرہ دیا اور یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے اجلاس میں باجوڑ کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی اور سانحہ باجوڑ کے ذمہ داران کا فی الفور سراغ لگا کر انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیاگیا۔اس موقع پر وزیرستان میں مدارس میں درس و تدریس کے سلسلے کی بحالی اور نقصانات کی تلافی کا بھی مطالبہ کیا گیا-وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے سانحہ جڑانوالہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ قرآن کریم یا دیگر مقدسات کی توہین کی قانون سازی اور پہلے سے موجود قوانین کو موثر بنا کر ہی روک تھام ممکن ہے انہوں نے کہا کہ اگر بروقت قانونی کاروائی کی جائے تو بہت سے سانحات و فسادات سے بچا جا سکتا ہے۔وفاق المدارس کے قائدین نے توہین قرآن کے الزام کے رد عمل میں مسیحی برادری کی بستی کو نذر آتش کرنے کی پرزور مذمت کی اور اسے اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دیا- اجلاس کے دوران بزرگ عالم دین اور رکن مجلس عاملہ وفاق المدارس مولانا ارشاد احمد کی رحلت پر بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی۔نیز قائدین نے ادارہ علوم اسلامی کے بانی مولانا فیض الرحمن عثمانی مرحوم کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور ادارہ علوم اسلامی کے منتظمین،اساتذہ کرام اور طلبہ کی خدمات کو سراہا-