سارا ملک جھوٹ پر چل رہا ہے، فائل فوٹو
سارا ملک جھوٹ پر چل رہا ہے، فائل فوٹو

عمران خان کو ریلیف کیلئے پارٹی نے مغربی ممالک سے مدد مانگ لی

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف دلوانے کیلئے پارٹی قیادت نے مغربی ممالک سے مدد مانگ لی ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے بیرسٹر علی ظفر اور سیکرٹری انفارمیشن رؤف حسن کے ہمراہ بدھ (16 اگست 2023ء) کی صبح ناشتے پر چھ اہم ترین مغربی ممالک کے سفراء اور ہائی کمشنرز سے خفیہ ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق ملاقات پاکستان میں آسٹریلین ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی رہائش گاہ پر ہوئی، جس میں امریکی سفیر ڈیوڈ بلوم، برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ، کینیڈا کی ہائی کمشنر لیسلی سکینلن، یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا کے علاوہ اسلام آباد ڈپلومیٹک کور کے ڈین اور انڈونیشیاء کے ہائی کمشنر ایڈم ایم ٹوگیو بھی موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی چیئرمین کی رہائی سمیت سابقہ حکومت کی جانب سے پارٹی ورکرز کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھنے سے متعلق جماعتی موقف پیش کیا۔ چیئرمین اور ورکرز کی رہائی، ناانصافی پر مبنی جاری مقدمات، انسانی حقوق کی پاسداری، جمہوری اقدار کے تحفظ، مجموعی سیاسی صورتحال، آئندہ عام انتخابات میں تاخیر کے خدشات اور وقت پر انعقاد اور انسداد دہشتگردی جیسے امور پر تمام ممالک کو نہ صرف اپنے موقف سے آگاہ کیا بلکہ تمام جمہوری ممالک کو اپنا مضبوط اور موثر کردار ادا کرنے کی استدعا کی۔

دریں اثناء ترجمان آسٹریلین ہائی کمیشن نے پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر تصدیق کی اور موقف اختیار کیا کہ آسٹریلین ہائی کمشنر معمول کے مطابق تمام بڑی جماعتوں کے سیاستدانوں اور نمائندگان سے ملاقاتیں کرتے ہیں تاہم ملاقات کے ایجنڈے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے قصداً گریز کیا۔مزید برآں پی ٹی آئی کے سیکرٹری انفارمیشن اور ترجمان رؤف حسن نے صحافیوں کے استفسار پر تصدیق کی کہ آسٹریلوی ہائی کمشنر نے پی ٹی آئی قیادت کو ناشتے پر ملاقات کی دعوت دی، پارٹی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سینیٹر بیرسٹر علی ظفر اور بحیثیت سیکرٹری انفارمیشن ازخود اس ملاقات کا حصہ تھے، ہمیں پہلے سے یہ علم نہیں تھا کہ وہاں دیگر ممالک کے سفراء بھی موجود ہوں گے، پی ٹی آئی وفد نے پاکستان میں ابھرتی سیاسی صورتحال بارے اپنا موقف پیش کیا اور انہیں متعلقہ امور پر بات ہوئی جبکہ دوہرایا کہ سائفر معاملے پر کسی قسم کی کوئی گفتگو نہیں کی گئی. مزید برآں معاملے پر سینیٹر علی ظفر سے بھی رابطہ کیا تاہم ان کی جانب سے کوئی ردعمل موصول نہ ہوا ۔

د