امریکا(اُمت نیوز)سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زہریلا خط بھیجنے والی خاتون کو 22 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے
مجرمہ پاسکل فیریئر کو 2020 ء میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کینیڈین خاتون کو امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں ریسین پر مشتمل خط بھیجنے پر 22 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 56 سالہ پاسکل فیریئر نے جنوری 2023ء میں زہریلے خطوط بھیجنے کا اعتراف کیا تھا۔ برطانوی خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پاسکل سیسیل ویرونیک فیریئر 55 سالہ خاتون کینیڈا اور فرانس دونوں ممالک کی شہریت رکھتی ہے اوراس نے اپنے جرم کا اعتراف رواں سال کے آغاز میں خود کیا تھا۔ ستمبر 2020 ء میں، اس نے جو زہریلا خط بھیجا تھا، اسے وائٹ ہاؤس بھیجے جانے سے پہلے ہی برآمد کر لیا گیا تھا۔ اس مقدمے کی سماعت کے دوران پاسکل فیرر نے ججوں سے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ ان کا منصوبہ ناکام ہو گیا اور وہ ٹرمپ کو روکنے کے قابل نہیں رہیں۔ عدالت کے سامنے ایک طویل تقریر میں اس نے کہا کہ وہ خود کو دہشت گرد کے بجائے ایک کارکن کے طور پر دیکھتی ہیں۔ امریکی فیڈرل انٹیلی جنس سروس کو ٹرمپ کے نام خط پر اس کی انگلیوں کے نشانات ملے تھے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 22 سال جیل میں گزارنے کے بعد اسے امریکاسے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا اور اگر وہ واپس آتی ہیں تو اسے ساری زندگی زیر نگرانی رکھا جائے گا۔ فیریئر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے ریاست ٹیکساس کی سیکیورٹی فورسز کے آٹھ اہلکاروں کو بھی ایسے ہی زہریلے خط بھیجے تھے۔2020 ء میں، اسے لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے اور اسلحہ رکھنے کے الزام میں 10 ہفتوں کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔ امریکی محکمہ انصاف کے بیان کے مطابق، وہ اپنی حراست کا الزام حکام پر لگا رہی تھیں۔ کینیڈا اور فرانس کی دوہری شہریت رکھنے والی فیریئر کو ستمبر 2020 ء میں نیو یارک میں سرحد عبور کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، جب اس کے پاس بندوق، ایک چاقو اور کچھ گولیاں تھیں۔ اس کے بعد اس نے کیوبک میں اپنے گھر پر ریکن زہر بنانے کا اعتراف کیا، جو کیسٹر پلانٹ کے بیجوں کی باقیات سے تیار کیا جاتا ہے اور اسے خط کے لفافوں میں بند کر دیا گیا تھا۔