لاہور(اُمت نیوز)آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سانحہ جڑانوالہ کے کسی ملزم کو معاف نہیں کیا جائے گا، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ سانحہ جڑانوالہ کے کسی بھی ملزم کو معاف نہیں کیا جائے گا، واقعہ کے 10 مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے اس وقت 65 سو سے زائد اہلکار تعینات ہیں، جب کہ بہت جلد گرجا گھروں کی بحالی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔
جڑانوالہ میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں 19 چرچ چلائے گئے۔ اور مظاہروں میں 86 مکانات کی توڑ پھوڑ کرکے جلایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرسچین کالونی میں 2 چرچ اور 29 مکانات کی تو پھوڑ اور جلایا گیا، عیسی نگری میں 3 چرچ جلائے، 40 مکانات کو نقصان پہنچایا گیا، چک 240 گ ب میں 2 چرچ جلائے، 12 مکانات کونقصان پہنچایا، چک 238 گ ب میں 2 چرچ جلائے،5 مکانات کو نذر آتش کیا گیا، چک 126 گ ب میں 4 چرچ محلہ فاروق پارک اورمہارانوالہ میں 2،2 چرچ نذر آتش کیے گئے۔
توہین مذہب کے مبینہ واقعے پر سٹی پولیس نے 2 الگ الگ مقدمات درج کرلیے ہیں، مقدمات میں امن کمیٹی سمیت 42 نامزد اور 600 نامعلوم ملزمان نامزد کئے گئے ہیں، جب کہ مقدمے میں شرانگیزی، دہشت گردی اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے علاوہ جلاؤ گھیراؤ اور توڑپھوڑ کی دفعات بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے درجنوں افراد کو گرفتار کر کے دیگر شہروں میں منتقل کر دیا ہے، اور شہر بھرمیں رینجرز سمیت پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق شر انگیزی کرنے واے افراد کی شناخت کے بعد لسٹیں تیار کر لی گئی ہیں، اور پولیس نے گزشتہ روز احتجاج کے دوران شر انگیزی، افراتفری پھیلانے اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کی گرفتاریاں شروع کردی ہیں