کراچی: سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی سسٹم کے خلاف گھیرا تنگ ہوگیا۔زرائع کے مطابق سابق سندھ حکومت کے دورمیں اختیارات کا ناجائزاستعمال کرنے والے سیاسی اورسرکاری عہدوں پرفائزبعض شخصیات سمیت مختلف اداروں میں تعینات کماو پوت،افسران،ٹھکیداروں، قبضہ مافیا،پانی مافیا،ٹینکرمافیا،پورشن مافیا اور غیرقانونی تعمیرات میں ملوث افراد اوران کے سرپرستوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا گیا ہے زرائع کے مطابق کراچی کی قیمتی زمینوں کی بندر بانٹ اور غیرقانونی تعمیرات کرنے والے ٹھکیداروں،بعض بلڈرزاورایس بی سی اے کے افسران سے تحقیقات کے لئے نا صرف فہرست مرتب کی گئی ہے بلکہ پرانی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق چند سالوں کے دوران کراچی کا پانی چوری کرنے والوں اورغیرقانونی ہائیڈرینٹ کے زریعے کھربوں روپے کے پانی کی غیرقانونی فروخت میں ملوث افسران کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے زرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول،کے ایم سی ، کے ڈی اے، ایل ڈی اے ، ایم ڈے، واٹر کارپوریشن کے افسران کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا امکان ہے تحقیقات کے لئے قبضہ مافیا، غیرقانونی ہائیڈرینٹ چلانے والوں اور غیر قانونی تعمیرات میں ملوث بلڈرز کی بھی گرفتاریاں کی جائیں گی۔ زرائع نے مزید بتایا کہ سابق حکومت سندھ کے دور میں کھربوں روپے کے ترقیاتی کاموں کے ٹھیکے قوانین کے برخلاف بھاری کمیشن کے عیوض فروخت کرنے والے بلدیاتی اداروں، اتھارٹیز ، پی ڈبلیو ڈی ،ایجوکیشن، شہید بینظرآباد کے اہم عہدوں پر فائز رہنے والے افسران سمیت دیگر افسران سے بھی سخت تحقیقات اور بعض افسران کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔
زرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں کراچی سمیت صوبے بھر کی کھربوں روپے کی زمینوں کی بندر بانٹ کی گئی۔زرائع کے مطابق کراچی میں پانی کے 800 سے زائد چھوٹے بڑے غیر قانونی ہائیڈرینٹ چلانے والے سرکاری اور سیاسی افراد کو بھی قانونی کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔زرائع کے مطابق زمینوں کی جعلی لیز کرنے والے سب رجسٹراروں کی بھی فہرست مرتب کرلی گئی۔ زرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے جاتے جاتے جن کماو پوت افسران کے تبادلے کئے ان میں سے بیشتر افسران کے نام اداروں کی ہٹ لسٹ میں شامل ہیں زرائع کے مطابق سسٹم کے افسران کے بیرون ملک فرار کو روکنے کے لئے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیئے گئے۔زرائع نے بتایا کہ سسٹم کے سیاسی عہدیداروں اور مافیا کے کارندوں کے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کردیئے گئے ہیں۔