کراچی : نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نےنگراں کابینہ کے تعارفی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے امن و امان کو کنٹرول کرنے باالخصوص کچےکےعلاقے میں ڈاکوؤں اورکراچی میں اسٹریٹ کرائم کےخاتمے کیلئےسخت اقدامات کرنے کافیصلہ کیا ۔ اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں نگراں وزراء بریگیڈیئر (ر) حارث نواز، یونس ڈھاگا، مبین جمانی،ڈاکٹرسعدخالد، ڈاکٹر جنید شاہ، مسزراناحسین، ایشور لال، ارشدولی محمد،عمر سومرو،خدابخش مری، چیف سیکرٹری ڈاکٹرفخرعالم،ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر۔
وزیراعلیٰ سندھ کے سیکرٹری رحیم شیخ ودیگرنےشرکت کی۔ اجلاس کے ابتداء میں نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ کابینہ کاتعارفی اجلاس منعقد ہوا جس کامقصد گڈگورننس،عوام کی خدمت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ان کےکام کی انجام دہی میں معاونت کاایجنڈاترتیب دیناہے۔ نگراں وزیراعلیٰ جسٹس باقرنےکہا کہ سیلاب کے بعدصوبے میں غربت کئی گنابڑھ گئی ہے، اس لیے غربت کےخاتمےکیلئےٹھوس اقدامات کرنےکی اشدضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نےکہاکہ نگراں حکومت غیرسیاسی ہے اور یہ انکی سماجی و سیاسی شناخت یاوابستگی سےقطع نظر سب کیلئے ہے،ہم دوسروں پر الزامات کی انگلیاں اٹھانےکیلئے نہیں لیکن ہم لوگوں کی خدمت کرکےگورننس کو بہتر بنانےکی کوشش کریںگے اور الیکشن کمیشن کی مدد کریںگے۔ جسٹس باقر نےکہاکہ صوبے میں بین المذاہب ہم آہنگی کوفروغ دینےکی ضرورت ہے کیوں کہ اس سرزمین پر مختلف عقائد کے لوگ مل جل کررہتے ہیں لیکن ریاست دشمن عناصر مذہبی منافرت کو ہوا دے کر امن بگاڑنےکی کوشش کر رہے ہیں اور ہمیں اسے روکنا چاہیے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے غلبہ حاصل کرلیا ہے اس لیے کابینہ نے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر داخلہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ ڈاکوؤں کے خلاف ایک مربوط کلین اپ آپریشن شروع کیاجاسکے۔کابینہ کےارکان نے نشاندہی کی کہ شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کی وجہ سے کام کے اوقات میں ٹریفک جام کے مسائل بڑھ جاتے ہیں، اس لیے ٹریفک پولیس کو ہدایت کی گئی کہ وہ ٹریفک کی روانی کو مناسب طریقے سے منظم کریں۔