چیئرمین پی ٹی آئی کو پرائیویسی میسر نہیں، جج رپورٹ

اٹک: ایڈیشنل سیشن جج اٹک شفقت اللہ خان نے چئیرمین تحریک انصاف کو جیل میں ملنے والی سہولیات کا جائزہ لینے کیلئے 15اگست کو جیل کا دورہ کیا۔ رپورٹ میں سابق وزیراعظم سے جیل میں ناروا سلوک کی تصدیق ہو گئی۔ذرائع کےمطابق دورے کے بعد ان کےدورے کی رپورٹ سامنے آ گئی جس میں لکھا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے سیل کے عین باہر سی سی ٹی وی کیمرہ نصب ہے۔ سی سی ٹی وی کیمرہ کی وجہ سے چیئرمین تحریک انصاف کو دوران غسل میں بھی کوئی پرائیویسی میسر نہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج اٹک شفقت اللہ خان نے رپورٹ میں لکھا کہ سابق وزیر اعظم کواس حالت میں رکھنا پاکستان پریزن رولز 257 اور 771 کی خلاف ورزی ہے۔دوسری جانب ترجمان محکمہ جیل خانہ جات پنجاب نے رپورٹ پر وضاحت جاری کرتے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں مقید چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو پاکستان پریزنز رولز 1978 کے رول 257 اور 771 کے مطابق تمام تر سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ کمرے میں بروز ہفتہ نیا واش روم تعمیر کیا گیا ہے ، جس میں ویسٹرن کموڈ اور واش بیسن لگائے گئے ہیں۔

واش روم میں باتھ سوپ ، پرفیوم ، ائیر فریشنر ، تولیہ اور ٹیشو پیپر بھی موجود ہیں۔ واش روم کی دیواریں 5 فٹ اونچی رکھی گئی ہیں۔اور باتھ روم کو نیا دروازہ لگایا گیا ہے۔ بیڈ ، تکیہ ، بیڈ میٹرس ، میز ، کرسی ، ائیر کولر ایگزیکٹ فین ، فروٹ ، شہد ، کھجوریں ، جائے نماز انگریزی ترجمے کے ساتھ قران مجید ااور مطالعہ کیلئے ایک درجن کے قریب کتابیں ، چائے تھرمس ، اخبار اور ٹیشو پیپر موجود ہیں۔ قانون کے مطابق ملاقات کرائی جاتی ہے،پانچ ڈاکٹر تعینات کئے گئے ہیں۔ جیل سکیورٹی کے لئے انکے کمرے کے باہر برآمدے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔