اسلام آباد، کراچی: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہا ہے ملک میں انتہاپسندی اور مذہبی کشیدگی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ،شفاف انتخابات کیلئے تمام صلاحیت بروئے کارلائیں گے۔نگران وزیراعظم کی زیرصدارت عبوری وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو اپنے جڑانوالہ دورے سے آگاہ کیا۔کابینہ نے آئندہ ہفتے بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد کرنے اور کانفرنس میں بین الاقوامی سطح کے مختلف مذاہب اور مکاتبِ فکر کے علما کو مدعو کرنے کی ہدایت کردی ۔کابینہ نے اس یقین کا اظہارکیا کہ کانفرنس بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔
وفاقی کابینہ نے دیت کی رقم 6757902 روپے مقررکرنے کی بھی منظوری دیدی۔ وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہاا قلیتوں کا تحفظ ریاست کے اولین فرائض کا حصہ ہے،جڑانوالہ واقعہ میں ملوث افراد کوقرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے گی، آئین کے تحت نگران حکومت مختصر مدت کیلئے آئی ہے، اسکی بنیادی ذمہ داری انتخابات کیلئے بھرپور معاونت فراہم کرنا اور نگرانی ہے ،نگران حکومت کے پاس روزمرہ حکومتی معاملات کی نگرانی کا اختیار ہے،ہم حکومتی نظام کار میں بڑی تبدیلی نہیں لا سکتے،گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے ،قواعد و ضوابط میں سنگین خلاف ورزی کی صورت میں مداخلت کااختیار حاصل ہے، پارلیمان کا ایوان بالا کام کررہا ہےجبتک قومی اسمبلی کاایوان نہیں آجاتا قانون سازی نہیں ہو سکتی، تمام وزرا کی اپنی وزارتوں سے بریفنگ کا عمل شروع ہو چکا ، آئندہ کابینہ اجلاس کےایجنڈے کافیصلہ بریفنگ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
نگران وزیراعظم سے سابق رکن قومی اسمبلی کمال خان بنگلز ئی کی قیادت میں بلوچستان کے6 رکنی وفد نے ملاقات کی، وفد نے وزیرِاعظم کومنصب سنبھالنے پر مباکباد پیش کی اور بلوچستان کے مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے اپنی تمامتر کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔ نگران وزیراعظم سے چیئرپرسن قومی کمیشن برائے حقوقِ اطفال عائشہ رضا فاروق نے ملاقات کی اور منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔وزیراعظم کو ملک میں بچوں سے زیادتی اور چائلڈ لیبر کی موجودہ صورتحال سےمتعلق آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بچوں کے حقوق کی پامالی کرنے والے مجرمان کیخلاف باقاعدہ قانونی کارروائی کی جائے گی اور انہیں جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، بچوں کے حقوق کے تحفظ اور قومی کمیشن برائے حقوقِ اطفال کو سہولت فراہم کرنے کیلئے موثر قانون سازی کی جائے گی۔
نگران وزیراعظم نے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر حاضری دی،پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کئے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری، نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر ، نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی اور دیگر کابینہ اراکین بھی ساتھ تھے۔ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نےکہاتجدید عہد وفا کیلئے مزار قائد ؒ آئے ہیں، نگران حکومت محدود مدت کیلئے آئی ہے،نگران حکومت اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلئے پرعزم ہے،شفاف انتخابات کیلئے تمام صلاحیت بروئے کارلائیں گے، انتخابی عمل میں معاونت اور نگرانی کیلئے تمامتر توانائیاں اور کردار ادا کریں گے ، کوشش ہو گی اس عمل کو شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں مکمل کیا جائے تاکہ تمام مکاتب فکر اور حلقوں کو یہ عمل قابل قبول ہو اور پاکستان میں آئینی اور قانونی طریقہ سے انتقال اقتدار کی تکمیل ہو، نظریہ پاکستان کو عام کرنا اولین ترجیح ہے، قائد اعظم ؒنے ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق پر بات کی، ہر شہری کے حقوق کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔دریں اثناء نگران وزیراعظم کا دورہ منڈی احمد آباد منسوخ کر دیا گیا،نگران وزیراعظم نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنا تھا ، انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔